اے این پی نے پارلیمنٹ ہائوس جاری دھرنا ختم کردیا، وزیر داخلہ کے ڈیڑھ لاکھ پختونوں کے بلاک شناختی کارڈ عارضی طورپر کھولنے کا خیر مقدم

دیگر بلاک شناختی کارڈ بھی دو ماہ کے لئے کھول دیئے جائیں جو اپنے پاکستانی ہونے کے دستاویزات پیش کردیں، ان کا شناختی کارڈ مستقل بنیادوں پر کھول دیا جائے ،جو ثابت نہ کر سکیں ان کا بلاک کردیا جائے، غلام احمد بلور، امیر حیدر ہوتی ودیگرکی میڈیا سے گفتگو

پیر 17 اپریل 2017 23:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ ہائوس میں جاری دھرنا ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کی طرف سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد پختونوں کے بلاک شناختی کارڈ عارضی طورپر کھولنے کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ دیگر بلاک شناختی کارڈ بھی دو ماہ کے لئے کھول دیئے جائیں جو اپنے پاکستانی ہونے کے دستاویزات پیش کردیں اس کا شناختی کارڈ مستقل بنیادوں پر کھول دیا جائے جو ثابت نہ کر سکیں ان کا بلاک کردیا جائے ۔

پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی طرف سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد پختونوں کے بلاک شناختی کارڈ عارضی طور پرکھولنے کا خیر مقدم کیا اور بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

عوامی نیشنل پارٹی کے رکن قومی اسمبلی غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ شناختی کارڈ ان بلاک کرنے کا فیصلہ اچھا اقدام ہے تاہم پورا کام کیا جائے ادھورا نہ کیا جائے ۔

تمام ان بلاک شناختی کارڈ کھولے جانے چاہیے تاکہ سب اپنے پاکستانی ہونے کا ثبوت دے سکیں ۔ جن کے پاس پاکستانی ہونے کا ثبوت نہ ہوں انہیں چاہیے گرفتار کریں ۔ تاہم جو دستاویزات دے دیں انہیں پاکستانی شہری تصور کرکے ان کے شناختی کارڈ کھولیں جائیں ۔ ہمارا مطالبہ کس حد تک پورا ہو چکا ہے اس لئے اب احتجاج کی مزید ضرورت نہیں ہے ۔ اب دو ماہ میں پاکستانی ہونے کے تصدیقی عمل کا جائزہ لیں گے ۔

اے این پی رہنماء امیر حیدرخان ہوتی اوردیگرنے کہا ہے کہ بلاک شناختی کارڈ کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ ہو ا تھا تاہم اس کے نوٹیفکیشن جاری کرنے میں تاخیر ہونے پر بھوک ہڑتال کی ۔ انہوں نے کہا کہ صرف شناختی کارڈ والوں کوہی نہ رگڑا جائے اس کو بھی پکڑا جائے جس نے جعلی شناختی کارڈ جاری کیے ۔ ہمیں کسی مسئلے پر سیاست کا کوئی شوق نہیں ۔ قومی وحدت کے لئے احتجاج پر مجبورہوئے ۔ …(م د +ار)