شمالی کوریا پر یکطرفہ حملہ،روس کی امریکا کو تنبیہ

یہ بہت خطرناک راستہ ہوگا، ہم پیانگ یانگ کے بے دھڑک نیوکلیئر میزائل ایکشنز کو قبول نہیں کرتے جو اقوام متحدہ کی قراردوں کی خلاف ورزی ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرسکتے ہیں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کی نیوز کانفرنس

پیر 17 اپریل 2017 23:22

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2017ء) روس نے شمالی کوریا پر یکطرفہ حملے سے متعلق امریکا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت خطرناک راستہ ہوگا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ماسکو میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم پیانگ یانگ کے بے دھڑک نیوکلیئر میزائل ایکشنز کو قبول نہیں کرتے جو اقوام متحدہ کی قراردوں کی خلاف ورزی ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرسکتے ہیں۔

سرگئی لاروف نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف کوئی بھی یکطرفہ کارروائی نہیں کی جائے گی، جیسا کہ ہم نے حال ہی میں شام میں دیکھی۔امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے پیر کے روز شمالی کوریا کو تنبیہ کی تھی کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عزم کو نہ آزمائے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے میزائل اور نیوکلیئر ہتھیاروں کے پروگرام کے خاتمے کے لیے تمام آپشنز موجود ہیں۔

(جاری ہے)

مائیک پینس نے کہا کہ امریکا کے شمالی کوریا سے متعلق اسٹریٹجک صبر کا دور گزر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دنیا نے شام اور افغانستان میں کی گئی کارروائیوں کے ذریعے ہمارے نئے صدر کی طاقت اور عزم کا مشاہدہ کیا، جبکہ شمالی کوریا کے لیے بھی یہی بہتر ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے عزم اور امریکا کی مسلح افواج کی طاقت کو نہ آزمائے۔شمالی کوریا نے عالمی دبا کو مسترد کرتے ہوئے اتوار کو ایک اور میزائل کا تجربہ کیا جو ناکام رہا، لیکن اس تجربے نے اس خوف کو جنم دیا ہے کہ پیانگ یانگ ایٹمی ہتھیاروں کے چھٹے تجربے کی تیاری کر رہا ہے۔