صحت اور طب کے شعبے سے وابستہ افراد اپنی کارکردگی ثابت کریں, وسیم اختر

اسپتالوں میں اگر انتظامیہ صفائی کا انتظام تک نہیں کرسکتی تو اسے عہدے پر رہنا کا کوئی حق نہیں ہے،میئر کراچی

پیر 17 اپریل 2017 21:21

صحت اور طب کے شعبے سے وابستہ افراد اپنی کارکردگی ثابت کریں, وسیم اختر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ صحت اور طب کے شعبے سے وابستہ افراد اپنی کارکردگی ثابت کریں ، اسپتالوں میں اگر انتظامیہ صفائی کا انتظام تک نہیں کرسکتی تو اسے عہدے پر رہنا کا کوئی حق نہیں، طبی اداروں کے انتظامی شعبے میں کسی بھی قسم کی سیاسی یا گروہی مداخلت برداشت نہیں کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اپنے دفتر میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں سابق ایم این اے فرحت حسین، شبیر قائم خانی، مشیر مالیات خالد محمود شیخ، مختلف اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر افسران بھی موجود تھے، اجلاس کے دوران بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام طبی اداروں کی بہتری کے حوالے سے تجاویز اور اقدامات پر غور کیا گیا ، میئر کراچی وسیم اختر نے اس موقع پر افسران پر زور دیا کہ اسپتالوں میں غریب مریضوں کے علاج پر خاص توجہ دی جائے اور ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف ان کی خدمت میں پیش پیش رہے، ڈاکٹرز اور پروفیسرز اسپتالوں میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں، انہوں نے کہا کہ وہ اچانک اسپتالوں کے دورے کریں گے اور عملے کی حاضری اور کارکردگی چیک کریں گے ، میئر کراچی نے کہا کہ اسپتالوں کا ماحول بہتر بنانے کے لئے دیواروں پر ہر قسم کی وال چاکنگ کو ختم کیا جائے اور صفائی ستھرائی کا مکمل انتظام ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ہم عباسی شہید اسپتال کو شہر کا ایک اچھا اسپتال بنانا چاہتے ہیں جہاں غریب اور متوسط طبقے کے مریضوں کو تمام ضروری سہولیات میسر آسکیں اور دکھی انسانیت کی خدمت میں یہ ادارہ نمایاں مقام حاصل کرے، اس موقع پر ایک بریفنگ میں بتایا گیا کہ عباسی شہید اسپتال میں 21 وینٹی لیٹر ہیں جن میں سے بیشتر خراب ہیں اس کے علاوہ آپریشن تھیٹر میں بھی ضروری آلات کی کمی کا سامنا ہے میئر کراچی نے کہا کہ ہمیں میڈیکل سمیت تمام شعبوں میں تباہ حال چیزیں ملیں ہیں جنہیں ہم آہستہ آہستہ بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں خاص طور پر اسپتالوں اور ڈسپنسریزکی حالت بہتر بنانے پر کام جاری ہے کیونکہ یہی اسپتال اور دیگر شفا خانے غریب اور متوسط طبقے کی امیدوں کا مرکز ہیں جہاں سے انہیں نہایت کم خرچ میں علاج معالجے کی سہولت ملتی ہے لہٰذا ان اداروں کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہے ۔

متعلقہ عنوان :