مشال خان کے قتل کا واقعہ افسوسناک ،اس کی مذمت کرتے ہیں،ایسے واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ ملک میں انتشار ہے،حکومت مسائل پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی،گرمیاں آتے ہی لوڈشیڈنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا،موجودہ حکومت 2018تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں کرسکے گی،موجودہ حکومت قرضے لے کر خوشی کا اظہار کرتی ہے،ترک عوام کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق پارلیمنٹ ہا?س کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 17 اپریل 2017 20:34

مشال خان کے قتل کا واقعہ افسوسناک ،اس کی مذمت کرتے ہیں،ایسے واقعات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مشال خان کے قتل کا واقعہ افسوسناک ہے،اس کی مذمت کرتے ہیں،ایسے واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ ملک میں انارکی ہے،حکومت مسائل پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی،گرمیاں آتے ہی لوڈشیڈنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا،موجودہ حکومت 2018تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں کرسکے گی،موجودہ حکومت قرضے لے کر خوشی کا اظہار کرتی ہے،ترک عوام کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ مردان یونیورسٹی میں طالب علم کے قتل کا واقعہ افسوسناک ہے،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں انارکی ہے،لوگ قانون ہاتھ میں تب لیتے ہیں جب ادارے ناکام ہوجائیں،کسی بھی مہذب ملک میں قانون کو ہاتھ میںلینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ مشال کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ اس کے والد کا ہے،ہم اس کی حمایت نہیں کرتے،ہمارا عدالتی سسٹم شفااف اور مضبوط ہے،اگر تمام مقدمات فوجی عدالتوں میں ہی چلانے ہیں تو سول عدالتوں کا کیا فائدہ اگر سول عدالتی سسٹم میں خامیاں ہیں تو انہیں دور کیا جانا چاہیے،مشال کا مقدمہ سول عدالتوں میں ہی چلنا چاہیے،قتل چاہے دن کی شریعت میں قتل کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت لوڈشیڈنگ ختم نہیں کرسکے گی،لوڈشیڈنگ پہلے کے مقابلے میں بڑھ چکی ہے،حکومت مسائل پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی،(ن) لیگ کا دوبارہ اقتدار میں آنا مشکل ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کو مبارکباد اور ریفرنڈم میں عوام کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں،ترکی پاکستان کا دوست ملک ہے،چاہتے ہیں مزید ترقی کرے،صدارتی نظام پاکستان میں بھی مختلف ادوار میں چلتا رہا تاہم اصل مسئلہ قانون اور آئین کی بالادستی اور اس پر عملدرآمد کا ہے۔…(خ م+ار)