این ایف سی ایوارڈ کا فیصلہ نہ ہونے کے باعث پرانے این ایف سی کے مطابق بجٹ تیار کیا جائیگا‘ وزیر خزانہ پنجاب

وفاقی محصولات میں کمی کے باعث ترقیاتی بجٹ میں معمولی کٹوتیاں ہونگی،ڈبل ٹیکسیشن ‘ اختلافی ٹیکسوں کے حوالے سے وفاق ‘ دیگر صوبوں سے بات چیت جاری ہے ‘ عائشہ غوث پاشا

پیر 17 اپریل 2017 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2017ء) وزیرخزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہاہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست ہو گا جس میں صحت اور تعلیم کے شعبے کے لئے زیادہ سے زیادہ وسائل رکھے جائیں گے ،این ایف سی ایوارڈ کا فیصلہ نہ ہونے کے باعث پرانے این ایف سی کے مطابق بجٹ تیار کیا جائے گا۔ لاہور چیمبر میں لاہور اکنامک جرنلسٹس ایسوی ایشن کے پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ صوبہ پنجاب نے قرضوں کا بوجھ اپنی استطاعت کے مطابق اٹھایا ہے اور اس حوالے سے ناقدین کا شور شرابہ بے سود ہے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنا چاہیے جس سے محاصل میں اضافہ ہوگا اور بجٹ میں زیادہ وسائل دئیے جا سکیں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے بھی وسائل مختص کرنے میں آسانی ہو گی۔

(جاری ہے)

عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی طرف ہاتھ پھیلانے کی بجائے اپنے لوگوں کو ٹیکس دینے کے حوالے سے آگہی کے ساتھ ساتھ سہولیات دینی چاہئیں، اس حوالے سے لوگوں کے تحفظات کو بھی دور کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق وفاق کی مجموعی جی ڈی پی گروتھ میں پنجاب کا حصہ 57فی صد ہے، وفاقی محصولات میں کمی کے باعث پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں معمولی کٹوتیاں ہوں گی۔ڈبل ٹیکسیشن اور اختلافی ٹیکسوں کے حوالے سے وفاق اور دیگر صوبوں سے بات چیت جاری ہے تاہم وفاق کی طرف سے پنجاب حکومت کی مشاورت کے بغیر پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں ردوبدل سے صوبائی محاصل میں کافی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن بیرونی سرمایہ کاری سے تیار ہو رہی ہے جس پر قرض کی شرح کی انتہائی کم ہے جبکہ پنجاب حکومت نے کسی دوسرے ترقیاتی منصوبے کا بجٹ میں کٹوتی کرکے اورنج لائن میں خرچ نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :