ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی عام آدمی کے روپ میں فرائی چکس کچن، لائسنس چیک کرنے کی کوشش

میں عام آدمی ہوں، پیسوں کے عوض کیا کھا رہا ہوں یہ دیکھنا میرا حق ہے‘ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا مکالمہ " کھانا کھائیں ، چلتے بنیں، ہم کیا کھلاتے ہیں، کیسے بناتے ہیں، آپ کا اس سے کوئی تعلق نہیں" ناقص صفائی، انتہائی گندہ کچن ثابت ہونے پر ہوٹل سیل، مزاحمت پرمقدمہ درج کروا دیا گیا کنزیومر رائٹس کے تحت کوئی بھی کچن چیک کر سکتا ہے، نہ دکھانے پر لائسنس کینسل ہو گا‘نورالامین مینگل

اتوار 16 اپریل 2017 21:40

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی عام آدمی کے روپ میں فرائی چکس کچن، لائسنس چیک ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2017ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے عام آدمی کے بھیس میں شہر کے مختلف ہوٹلوں اور ریستورانوں پر کھانے کے معیارکی خفیہ چیکنگ کی۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے مختلف مقامات پر جا کر عام آدمی کی طرح کھانا خرید کر اس کے معیار کی جانچ پڑتال کروائی۔اس سلسلے میں نورالامین مینگل ایف سی فرائی چکس، ائیر پورٹ روڈ شاخ پر گئے اور عام آدمی بن کر انتظامیہ سے کچن دیکھنے کی اجازت طلب کی۔

تاہم حیران کن اور دلچسپ صورت حال تب پیدا ہر گئی جب انتظامیہ ایف سی فرائی چکس نے بحث مباحثے کا آغاز کر دیا اور مزاحمت شروعکرتے ہوئے ایک عام آدمی کو کچن چیک کروانے سے صاف انکار کر دیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ "میں عام آدمی ہوں، کچن دیکھنا میرا حق ہی"۔

(جاری ہے)

"میں دیکھنا چاہتا ھوں میرے پیسوں کے عوض مجھے کیا کھلایا جا رہا ہے اور مجھے کھلایا جانے والا کھانا کیسے حالات میں بنایا جا رھا ہی"۔

ان سوالات پر ایف سی فرائی چکس انتظامیہ کا موقف تھا کہ "عام آدمی کو کچن میں جانے کی اجازت نہیں، آپ کچن میں نہیں جا سکتی" ۔ انتظامیہ نے مزید سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ " آپ کھانا کھائیں اور یہاں سے چلتے بنیں، ہم کیا کھلاتے ہیں، کیسے بناتے ہیں، آپ کا اس سے کوئی تعلق نہیں"۔ تمام حالات دیکھتے ہوئے ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیم کو موقع پر بلایا اور کچن چیک کرنے کے احکامات جاری کیے۔

ٹیم کی چیکنگ کے بعد ناقص اجزاء اور بد ترین صفائی پر ایف سی فرائی چکس سیل کر دیا گیا۔ کچن میںپھیلی گندگی کے علاوہ آٹا اور دیگر اشیاء خودونوش زمین پر انتہائی گندی جگہ پر رکھی گئی تھی۔ ایکسپائر ڈبل روٹی اور بن استعمال کیے جا رہے تھے۔ مزید براںلائسنس کی عدم موجودگی اور مزاحمت پر مالک کے خلاف قریبی تھانے میں ایف آئی آر بھی درج کروا دی گئی۔ اس حوالے سے ٖڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ تمام ہوٹلوں، ریسٹورنٹس کے کچن پبلک پراپرٹی ہیں، کوئی بھی گاہک کسی بھی ہوٹل کا کچن کسی بھی وقت چیک کر سکتا ہے۔ عام آدمی کو کچن چیک کروانے سے انکار کرنے پر سخت کاروائی ہو گی۔ اس حوالے سے جلد قانونی تقاضے پورے کر کے عوامی آگاہی مہم چلا کر عوام کو مطلع کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :