شام کے شہر حلب میں خودکش دھماکہ، بچوں اور خواتین سمیت 100افراد ہلاک، درجنوں زخمی

ایک خود کش حملہ آور وین چلاتے ہوئے بسوں کے نزدیک جا کر پھٹ گیا،سیرین آبزرویٹری

ہفتہ 15 اپریل 2017 23:50

شام کے شہر حلب میں خودکش دھماکہ، بچوں اور خواتین سمیت 100افراد ہلاک، ..
دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اپریل2017ء) شام کے شہر حلب میں خودکش دھماکے میں بچوں اور خواتین سمیت 100افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی شہر حلب میں انخلا میں مصروف شہریوں کی بس کے قریب ہونے والے مشتبہ خودکش حملے میں100افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ شامی ٹی وی اور انسانی حقوق کے شامی مبصر گروپ کا کہنا تھا کہ دھماکا کار میں موجود بم پھٹنے سے ہوا، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔

شامی ٹی وی پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں دھماکے کے بعد بسوں کے باہر فائٹرز اور شہریوں کی لاشیں بکھری ہوئی دکھائی دیں۔دھماکے میں اس علاقے کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے دہشت گردی سے تباہ حال گاں فووا اور کفرایا سے تقریبا 5 ہزار شامی افراد کو لے کر جانے والی بسیں گزر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

ان افراد کو جمعہ کے روز حکومتی فورسز کی جانب سے علاقوں سے نکالا گیا تھا، جبکہ فورسز نے دمشق کے باہر واقع علاقے مدایا سے بھی 2 ہزار افراد کو بحفاظت نکال لیا۔

انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہویمن رایئٹس کے مطابق ایک خود کش حملہ آور وین چلاتے ہوئے بسوں کے نزدیک جا کر پھٹ گیا۔ ایک عینی شاہد نے واقعہ کا نقشہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'میں آپ کو بتا نہیں سکتا۔ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ ہر طرف لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔ اب کئی جلی ہوئی گاڑیاں دیکھ سکتے ہیں۔حکومت اور باغیوں کے درمیان لوگوں کی نقل مکانی کے معاہدے کے تحت حکومت کے حامی تقریبا 5 ہزار افراد کو لے کر جانے والی بسیں حلب شہر کے کنارے پر پھنسی ہوئی تھیں۔

سماجی کارکنوں اور مقامی افراد کا کہنا تھا کہ محاصرہ کیے گئے علاقوں سے نکالے جانے ہزاروں شامی افراد نے رات بسوں میں ہی گزاری۔مدایا کے قریب اپنے آبائی علاقے سے نقل مکانی کرنے والے احمد آفندر کا کہنا تھا کہ بچوں، خواتین اور مردوں کو لے کر جانے والی درجنوں بسوں کو ادلب جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

متعلقہ عنوان :