مارشل لاء کی پہلی قیدی طالبہ کی ’’ جیل کہانی ‘‘ اسلام آباد پہنچ گئی

کتاب کی انگریزی ایڈیشن کی رونمائی کر دی گئی ، یہ کتاب سینیٹر سسی پلیجو کی والدہ اختر بلوچ نے 1972 میں تحریر کی اختر بلوچ کو 18 سال کی عمر میں یحییٰ خان کے مارشل لاء کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے کی پاداش میں گرفتار کرلیا گیا تھا

جمعہ 14 اپریل 2017 23:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اپریل2017ء) مارشل لاء کی پہلی قیدی طالبہ کی ’’ جیل کہانی ‘‘ اسلام آباد پہنچ گئی ، کتاب کی انگریزی ایڈیشن کی رونمائی کر دی گئی ، یہ کتاب سینیٹر سسی پلیجو کی والدہ اختر بلوچ نے 1972 میں تحریر کی تھی ، اختر بلوچ کو 18 سال کی عمر میں حیدر آباد میں جنرل (ر) یحییٰ خان کے مارشل لاء کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے کی پاداش میں گرفتار کرلیا گیا تھا ۔

اس وقت بارہویں جماعت کی یہ طالبہ حیدر آباد جیل میں قید رہی ۔ قیدیوں بالخصوص خواتین قیدیوں کے ساتھ جیلوں میں گزرنے والے حالات پر ’’ جیل کہانی ‘‘ کے نام سے کتاب لکھ دی ۔ یہ کتاب 1972 میں شائع ہوئی اور سندھ کے ہر گوٹھ بستی میں اس خاتون کی بہادری اور جرات کے حوالے سے اس کتاب کو انتہائی پسند کیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ شام اسلام آباد میں ادبی میلے کے موقع پر اس کتاب کی انگریزی ایڈیشن کی رونمائی کی گئی ۔

سینیٹر سسی بلوچ پلیجو کی خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی ۔ معروف دانشوروں نصیر میمن ، نذیر لغاری اور فرزانہ باری نے مصنفہ کو خراج تحسین پیش کیا ۔ اختر بلوچ نے اپنی گرفتاری اور دیہات کی خواتین میں بہادری اور جرات کے موجزن جذبے کو اجاگر کیا ۔ اختر بلوچ کی یہ کتاب ماسکو اور واشنگٹن میں بھی مختلف اداروں کی جانب سے شائع کی گئی ہے ۔ اور اب اس کا پاکستان میں انگریزی ایڈیشن جاری ہو گیا ہے ۔ …(م د +اع )

متعلقہ عنوان :