اٹھارویں ترمیم کے بعد پولیس وفاق کے ماتحت ہے یا صوبوں کے ماتحت ہے‘ لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت سے استفسار

پولیس افسران کیخلاف چلنے والی محکمانہ انکوائریوں کو کالعدم قرار دینے کے لئے درخواستوں پر وفاقی اور پنجاب حکومت سے جواب طلب

جمعرات 13 اپریل 2017 22:36

اٹھارویں ترمیم کے بعد پولیس وفاق کے ماتحت ہے یا صوبوں کے ماتحت ہے‘ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے استفسار کیا ہے کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد پولیس وفاق کے ماتحت ہے یا صوبوں کے ماتحت ہے،فاضل عدالت نے پولیس افسران کے خلاف چلنے والی محکمانہ انکوائریوں کو کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواستوں پر وفاقی اور حکومت پنجاب سے جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان کے روبرو درخواست گزار پولیس افسر ملک شفیع وغیرہ کے وکیل ریاض احمد طاہر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پولیس آرڈر کے تحت ملک بھر کی پولیس اور متعلقہ ادارے وفاق کے ماتحت ہیں۔پولیس افسروں اور ملازمین کو نیشنل سیفٹی کمیشن کے ذریعے ہی جزا یا سزا دی جا سکتی ہے۔ قوانین کے تحت آئی جی پنجاب کو کسی افسر کے خلاف محکمانہ کاروائی کا کوئی اختیار حاصل نہیں لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس افسروں کے خلاف جاری محکمانہ انکوائریوں کو کالعدم قرار دیا جائے ۔

(جاری ہے)

دوران سماعت فاضل عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سراج الاسلام سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد پولیس وفاق کے ماتحت ہے یا صوبوں کے ماتحت ہے۔فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلا کو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔