بھارت کی جانب سے غیر جانبدار انسانی حقوق کی تنظیمیوں کو مقبوضہ وادی تک رسائی سے انکار مقبوضہ کشمیر کے حالا ت پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، بھارت پچھلے ستر برس سے مقبوضہ وادی میں ظلم وستم کا جوبازار گرم کیے ہوئے ہے اس کی مثال نہیں ملتی اور بھارت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معصوم کشمیری عوام کی نسل کشی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی ناپاک کوشش کررہا ہے جس کا اقوام متحدہ کو فوری طور پر نوٹس لیناچائیے، بھارت اپنے ہندو انتہا پسند سوچ کے تحت مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی ہندوئوں کو بسا کر وہاں موجود مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے لیکن بھارت کے اس ناپاک منصوبے کو مقبوضہ کشمیر کے بہادرو غیور عوام اپنے عزم سے ناکام بنادیں گے

وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر

جمعرات 13 اپریل 2017 16:48

بھارت کی جانب سے غیر جانبدار انسانی حقوق کی تنظیمیوں کو مقبوضہ وادی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اپریل2017ء) وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے غیر جانبدار انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ وادی تک رسائی دینے سے انکار سے بھارت درحقیقت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالی پر پردہ پوشی کرنا چاہتا ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت پچھلے ستر برس سے مقبوضہ وادی میں ظلم وستم کا جوبازار گرم کیے ہوئے ہے اس کی مثال نہیں ملتی اور بھارت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معصوم کشمیری عوام کی نسل کشی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی ناپاک کوشش کررہا ہے جس کا اقوام متحدہ کو فوری طور پر نوٹس لیناچائیے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے ہندو انتہا پسند سوچ کے تحت مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی ہندوئوں کو بسا کر وہاں موجود مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے لیکن بھارت کے اس ناپاک منصوبے کو مقبوضہ کشمیر کے بہادرو غیور عوام اپنے عزم سے ناکام بنادیں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد سے اب تک بھارتی غاصب فوج سینکڑوں افراد کو شہید کر چکی ہے اور پیلٹ گن کے استعمال سے ہزاروںکشمیریوں کو آنکھوں کی بنیائی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہلک پیلٹ گن کے استعمال پر عالمی سطح پر تنقید کے باوجود بھارت اس گن کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ اطلاعات کے مطابق بھارت بیلٹ گن سے متعلقہ اسلحے کا مزیدحصول کر رہا ہے جس سے بھارت کے مقبوضہ کشمیر سے بارے سفاک اداروںکی کھلی عکاسی ہوتی ہے۔

چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ بھارت کے سفاکانہ رویے کو دیکھتے ہوئے خود بھارت میں بعض حلقوں میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی بھارتی سفاکیت پر شدید تنقید شروع ہو گئی ہے اور اس ظلم وبربریت کے خلاف بھارت میں کلکتہ سے لے کر نیو دہلی تک کی جامعات میںکشمیر کی آزادی کے نعرے بلند ہو رہے ہیں جو مقبوضہ کشمیر کے سنگین حالات کا عندیہ ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو مقبوضہ کشمیر کے حالات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وہاں انسانی حقوق کی شدید پامالی سے بارے حقائق جاننے کے لیے ایک غیر جانبدار عالمی وفد مقبوضہ کشمیر بھیجنا چاہیے تاکہ وہاں انسانیت سوزمظالم کی روک تھام کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں ممالک کے درمیان متعدد مذاکرات کے ادوار کی ناکامی سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارت دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل میں مخلص نہیں ہے اس لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری اپنا بھرپور کردار ادا کرے تاکہ جنوبی ایشیاء کے اس درینہ مسئلے کا حل نکال کر اس پورے خطے میں دیر پا امن وسلامتی کی بنیاد رکھی جاسکے۔