بجلی چوری میں بڑے بڑے سیاستدان اور بااثر شخصیات ملوث ہیں، وزیر مملکت

جس علاقے میں جتنی زیادہ بجلی چوری ہوگی وہاں اتنی ہی زیادہ لوڈ شیڈنگ ہوگی، موجودہ حکومت کے دور میں بجلی کا کوئی بھی منصوبہ عدم ادائیگی کی وجہ سے بند نہیں ہوا ، عا بد شیر علی غیر معیاری امراض قلب کے اسٹنٹس کی فروخت روکنے کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بھرپور انداز سے کام کر ر ہی ہے ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ، پارلیمانی سیکرٹری رجب علی بلوچ کا ایو ان میں اظہا ر خیال

جمعرات 13 اپریل 2017 16:26

بجلی چوری میں بڑے بڑے سیاستدان اور بااثر شخصیات ملوث ہیں، وزیر مملکت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اپریل2017ء) قومی اسمبلی اجلاس کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا کہ بجلی چوری میں بڑے بڑے سیاستدان اور بااثر شخصیات ملوث ہیں ، جس علاقے میں جتنی زیادہ بجلی چوری ہوگی وہاں پر اتنی ہی زیادہ لوڈ شیڈنگ ہوگی ، ملک میں غیر معیاری امراض قلب کے اسٹنٹس کی فروخت روکنے کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بھرپور انداز سے کام کر ر ہی ہے ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے عوام کیلئے مرض کی تشخیص اور علاج و معالجہ کی سہولیات کا فقدان ہے ملک میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے ۔

جمعرات کے روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین کی جانب سے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری رجب علی بلوچ نے کہا کہ ملک میں دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو جعلی اور غیر معیاری سٹنٹس سے بچانے اور معیاری سٹنٹس کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں اور ان کی قیمتوں پر کنٹرول کی بھی نگرانی کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کے رجسٹرڈ اور معیاری اسٹنٹس فراہم کرنے والے اداروں کو بھی اجازت دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

رکن قومی اسمبلی آسیہ ناز تنولی کے ضمنی سوال کاجواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری رجب علی بلوچ نے کہا کہ ملک میں سویابین کی پیداوار بڑھانے کیلئے ارجنٹائن حکومت کی جانب سے کوئی ٹیکنالوجی بھی فراہم نہیں کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وسائل محدود ہیں اور بدقسمتی سے پاکستان کے کسان کو وہ رعاتیں میسر نہیں ہیں جو چین اور بھارت کے کسانوں کو ملتی ہیں گزشتہ چار سالوں کے دوران اپنے وسائل میں رہتے ہوئے کسانوں کو رعاتیں فراہم کی ہیں انہوں نے کہا کہ اٹھاہویں ترمیم کے بعد اراعت کا شعبہ صوبوں کے پاس چلا گیا ہے اور اب یہ صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ زراعت کی بہتری کیلئے کام کریں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ بدقسمتی سے دیگر ممالک کی طرح تحقیق کے شعبے پر زیادہ وسائل خرچ نہیں کررہے ہیں اس وقت تحقیقی ادارے گندم کے سو سے زائد قسمیں دے چکے ہیں اس طرح کپاس اور دیگر شعبوں پر بھی تحقیق کی گئی ہے ۔

رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین ، پروین مسعود بھٹی کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹردرشن نے کہا کہ 2010ء کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی امراض قلب میں استعمال ہونے والے اسٹنسٹس کی نگرانی کرتی ہے اور غیر ممالک سے منظور شدہ اسٹنٹ مریضوں کو لگائے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ پہلے اسٹنٹ کے ریٹس بہت زیادہ ہوتے تھے مگر اب تمام اسٹنٹس پر ریٹ لگانے ہوئے ہیں اگر کسی کو اعتراض ہو تو وہ شکایت کرسکتے ہیں ۔

رکن اسمبلی خالد منصور کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری رائو اجمل نے کہا کہ پاکستان کی سٹیل ملز قومی اثاثہ ہیں تاہم اب تک 180 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے اس کی بہتری کیلئے سوچنا ہوگا حکومت اس کی نجکاری کیلئے اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ دو ہزار دس سے زیادہ نقصان میں چل رہی ہے اسٹیل ملز ملازمین کو دسمبر 2016ء کی تنخواہیں ادا کردی گئی ہیں ملز کی پیداوار بند ہے اور حکومت اپنے وسائل سے تنخواہیں ادا کررہی ہے رکن اسمبلی شاہد اختر علی ، عاقب اللہ اور عائشیہ سید کی جانب سے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ طویل بجلی کی لائنیں نقصان کا سبب بنتی ہیں پورے ملک میں گرڈ اسٹیشن بنائے جارہے ہیں تاکہ لاسز پر قابو پایا جاسکے انہوں نے کہا کہ مساجد کو بجلی بلوں میں سبسڈی دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر میں کوئلے سے سستی بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جارہے ہیں رکن اسمبلی شاہد رحمان ، ساجد نواز ، قیصر احمد شیخ اور رکن اسمبلی منور احمد تالپور کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بجلی کا کوئی بھی منصوبہ عدم ادائیگی کی وجہ سے بند نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ گردشی قرضوں کی وجہ سے بعض مسائل پیدا ہوئے ہیں پاکستان میں پانچ سو ارب روپے کے بقایا بجلی کی مد میں وصول کرنے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت بہت سے شعبوں کو بجلی کی مد میں رعایتیں دیتی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ تنازعات کی وجہ سے گردشی قرضوں کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ہمیں آزاد کشمیر حکومت سے پیس نہیں دیتی انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی چوری پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں پورے ملک میں لوڈ شیڈنگ بجلی چوری کی مقدار سے کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ بھرپور اقدامات سے بجلی چوری میں دو فیصد کمی ہوتی ہے اوراس وقت گردشی قرضہ 340 ارب روپے کے قریب ہے انہوں نے کہا کہ حیسکو کے چار سو سے زائد فیڈرز ہیں وہاں پر 193فیڈرز پر اسی فیصد سے زیادہ لاسز ہیں جہاں پر جتنی چوری ہوگی اتنی ہی لوڈ شیڈنگ ہوگی اور بجلی نہیں ملے گی جس پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں اٹھارہ گھنٹوں اور شہری علاقوں میں بائیس گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کی وجہ سے سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا والے بدنام ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ کے دو ڈسکوز میں جتنی بجلی چوری ہوتی ہے اس سے زیادہ بجلی چوری لاہور میں ہوتی ہے مگر اس کا کوئی ذکر نہیں ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کے پچاس فیصد سے زیادہ گرڈ سٹیشن بہت پرانے ہیں یہی حالت بلوچستان کی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کے ریٹ بہت زیادہ ہے 2013ء میں جتنی بجلی تھی آج بھی وہی بجلی ہے اس وقت شارٹ فال چار ہزار جبکہ اب پانچ ہزار شارٹ فال ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں بجلی دی جائے تہم یقین دہانی کراتے ہیں کہ بجلی بلوں کی ادائیگی اور بجلی چوری روکنے کیلئے اقدامات کرینگے انہوں نے کہا کہ پولیس کو بجلی چوری کی چار ہزار سے زائد شکایات دیں مگر صرف سترہ ایف آئی آر میں درج ہوسکیں انہوں نے کہا کہ سندھ کے پورے پورے گائوں مفت بجلی لیتے ہیں اور بل ادا نہیں کرتے اس موقع پر وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ بڑے بڑے سیاستدان بجلی چوری میں ملوث ہیں ایوان میں بجلی چوروں کی لسٹ پیش کی تو مجھے روک دیا گیا انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کے معاملے پر مک مکا نہیں چلے گی اور تمام معاملہ ایوان میں پیش کیا جائے گا رکن اسمبلی نگہت پروین کے سوال کے جواب میں وزارت پانی و بجلی کی جانب سے بتایا گیا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے فنڈز کا انتظام ہوگیا ہے اور اس منصوبے کے پہلے اور دوسرے مرحلے پر چینی کمپنی میسرز گیزوہ با گروپ کام کررہی ہے رکن اسمبلی بیگم طاہرہ بخاری کے سوال کے جواب میں وزارت قومی صحت کی جانب سے تحریری طور پر بتایا گیا کہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے کئے جانے والے سروے کے مطابق اس وقت ملک میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 33ہزار 299 ایچ آئی وی مریض ہیں پاکستان میں ایڈز مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے

متعلقہ عنوان :