2018 ء کے انتخابات اصلاحات بغیر الیکشن برائے الیکشن ، اسمبلیاں جاگیرداروں کے اصطبل کے مترادف ہوں گی ،2018 کا الیکشن حکمرانوں کو چوری کرنے کا موقع نہیں دیں گے، عوام کے چہروں پر مایوسی اور آنکھوں میں غصے کا خاموش آتش فشاں ہے،جس دن یہ آتش فشاں پھٹ پڑا بہت سارے لوگوں کے عالیشان بنگلے اور محل زد میںآ جائیں گے،پانامہ کیس کا فیصلہ آنے میں تاخیر سے شکوک شبہات میں اضافہ ہوتاہے، چاہتے ہیں کہ جلد از جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو،سیاسی جماعتوں میں موجود بعض بھارت نواز سیاستدان کلبھوشن کو دودھ پلانا اور شہد کھلاناچاہتے ہیں، و ہ کلبھوشن کو ریمنڈ ڈیوس کی طرح پروٹوکول دے کر بھارت کے حوالے کرانے کے خواہاں ہیں

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کاملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 12 اپریل 2017 23:52

2018 ء کے انتخابات اصلاحات بغیر الیکشن برائے الیکشن ، اسمبلیاں جاگیرداروں ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اپریل2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم 2018 کا الیکشن حکمرانوں کو چوری کرنے کا موقع نہیں دیں گے، 2018 ء کے انتخابات اصلاحات کے بغیر الیکشن برائے الیکشن اور اسمبلیوں کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا اصطبل بنانے کے مترادف ہوں گے، پانامہ کیس کافیصلہ آنے میں تاخیر سے شکوک شبہات میں اضافہ ہوتاہے،ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو، ملکی اقتدار پر قابض حکمرانوں نے 70 سال سے عوام کو یرغمال بنارکھاہے، بے حس اور کرپٹ حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کے لوگوں کو جدید دور میں بھی قبل مسیح کی زندگی گزارنے پر مجبور کر دیاہے،عوام کے چہروں پر مایوسی اور آنکھوں میں غصے کا خاموش آتش فشاں ہے،جس دن یہ آتش فشاں پھٹ پڑا بہت سارے لوگوں کے عالیشان بنگلے اور محل زد میںآ جائیں گے،جنوبی پنجاب کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی عملی جدوجہد کرے گی،سیاسی جماعتوں میں کچھ ایسے بھارت نواز بھی موجود ہیں جو کلبھوشن کو دودھ پلانا اور شہد کھلاناچاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کی خواہش تھی کہ کلبھوشن کو بھی ریمنڈ ڈیوس کی طرح پروٹوکول دے کر بھارت کے حوالے کرادیا جاتا، اگر قومی سلامتی کے اس مجرم کے ساتھ کوئی رعایت برتی گئی تو بھارت سے آنے والے نئے کلبھوشن ہمارے بچوں کے خون سے ہولی کھیلتے رہیں گے، صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب کے عوام کا حق ہے ان پر کوئی احسان نہیں۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے بار بار حکومتوں کے باجود جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

وفاقی و صوبائی حکومتوں نے جنوبی پنجاب کے وسائل کو ہڑپ کیا مگر قومی خزانے سے ان کو کوئی حصہ نہیں ملا۔ جنوبی پنجاب سے منتخب ہونے والے نام نہاد عوامی نمائندوں نے اپنے لیے لاہور اور اسلام آباد میں عالی شان بنگلے تعمیر کیے ،اپنا مال بناتے اور چھپاتے رہے مگر عوام کو ان کے حقوق دلانے کی بات نہیں کی۔ اب وقت آگیاہے کہ جنوبی پنجاب کے عوام خوشحال اور اسلامی پاکستان کی تحریک میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

میں وعدہ کرتاہوں کہ اگر جنوبی پنجاب کے لوگوں نے ہمارا ساتھ دیا تو صوبہ بہاولپور کے قیام کو کوئی طاقت نہیں روک سکے گی ۔وہ بدھ کو یہاں جامع دارالعلوم ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد اور چوہدری عزیر لطیف بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملکی اقتدار پر قابض حکمرانوں نے 70 سال سے عوام کو یرغمال بنارکھاہے۔

یہ وہی لوگ ہیں جو ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلاموں کی اولاد ہیں۔ ان لوگو ں نے ملت کے ساتھ بے وفائی اور غداری کے عوض بڑی بڑی جاگیریں حاصل کیں اور پھر اپنی حرام کی دولت کے بل بوتے پر جمہوریت ، سیاست اور قومی اداروں پر قبضہ کر کے عوام کے حقوق غصب کیے۔ ان کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہوا۔ انہوں نے کہاکہ مالی ، اخلاقی اور نظریاتی کرپشن میں ملوث مقتدر طبقے نے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا اور ایک قوم کی شناخت کو پامال کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوم پر مسلط لیڈرز در اصل لیڈر نہیں ڈیلرز ہیں جو ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات پر قومی مفادات کا سودا کرتے ہیں۔ مسلم لیگ کی حکومت سو فیصد ناکام ہوچکی ہے جو اپنے چار سالہ دور میں بار بار دعوئوں کے باوجود لوڈشیڈنگ تک ختم نہیں کر سکی۔ موجودہ نظام میں مزدوروں کی مزدوری اور کسانو کی محنت چوری کر لی جاتی ہے مگرہم 2018 کا الیکشن حکمرانوں کو چوری کرنے کا موقع نہیں دیں گے۔

2018 ء کے انتخابات اصلاحات کے بغیر الیکشن برائے الیکشن اور اسمبلیوں کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا اصطبل بنانے کے مترادف ہوں گے۔ کلبھوشن کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مجرموں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک ہی ہوناچاہیے۔ سیاسی جماعتوں میں کچھ ایسے بھارت نواز بھی موجود ہیں جو کلبھوشن کو دودھ پلانا اور شہد کھلاناچاہتے ہیں۔

ان کی خواہش تھی کہ کلبھوشن کو بھی ریمنڈ ڈیوس کی طرح پروٹوکول دے کر بھارت کے حوالے کرادیا جاتا۔ انہوں نے کہاکہ اگر قومی سلامتی کے اس مجرم کے ساتھ کوئی رعایت برتی گئی تو بھارت سے آنے والے نئے کلبھوشن ہمارے بچوں کے خون سے ہولی کھیلتے رہیں گے۔ دینی جماعتوں کے اتحاد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جوا ب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ میں تو پوری امت کے اتحاد کا داعی ہوں اور جماعت اسلامی عالم اسلام کی مشترکہ فوج ہی نہیں ، کرنسی اور نظام تعلیم بھی ایک دیکھنے کی حامی ہے۔

میں ان دینی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا چاہتاہوں جو نظریہ پاکستان پر ایمان رکھنے والی ہیں اور قوم کو متحد کرنے کی سوچ رکھتی ہیں۔ انھو ں نے کہاکہ لٹیروں کے ٹولے سے جان چھڑانے کے لیے ضروری ہے کہ دیانتدار لوگ متحد ہو جائیں۔ پانامہ کیس کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ فیصلہ آنے میں تاخیر سے شکوک شبہات میں اضافہ ہوتاہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔ ہمیں توقع ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کرپشن اور کرپٹ سسٹم کے خلاف ہوگا۔ یہ بہت بڑا المیہ ہوگا کہ عوام کا اعتماد عدالتوں پر سے اٹھ جائے اور وہ چوکوں اور چوراہوں میں خود عدالتیں لگانے لگیں۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہے گی۔