کابل میںصدارتی محل کے انتظامی امور کے دفتر کے باہر خودکش حملہ،5افراد ہلاک ، 3زخمی،داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

خودکش بمبار نے خارجی گیٹ پر اس وقت خود کو اڑالیا جب حکومتی اہلکار اپنے گھروں کو جارہے تھے،پولیس

بدھ 12 اپریل 2017 23:04

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اپریل2017ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش حملے میں 5افراد ہلاک اور 3زخمی ہوگئے ۔افغان میڈیا کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے کابل شہر کے مرکزی حصے میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا جس کے نتیجے میں 5افراد جس میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں ہلاک ہوگئے ۔خودکش بمبار نے صدارتی محل کے انتظامی امور کے دفتر کے خارجی گیٹ پر اس وقت حملہ کیا جب حکومتی اہلکار اپنے گھروں کو جارہے تھے ۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانس نے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 5افراد ہلاک اور3زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ تحقیقاتی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

(جاری ہے)

شدت پسند تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ادھر شمالی صوبے قندوز میں ناکارہ خیال کیے گئے مارٹر گولے کے اچانک پھٹ جانے سے چار بچے ہلاک ہو گئے ۔

علاقائی پولیس کے ترجمان محفوظ اکبری کے مطابق بچوں کا ایک گروپ طالبان کی جانب سے داغے گئے اس گولے سے کھیل رہا تھا، جو پھٹ نہیں سکا تھا۔ بچے اِس گولے کو ادھر اھر پھینک رہے تھے کہ اچانک دھماکا ہو گیا۔ اس گولے کے پھٹنے سے کھیلنے والے دیگر چھ بچے شدید زخمی ہوئے ہیں، جنہیں صوبائی دارالحکومت کے ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ افغانستان میں مسلح تنازعے کی وجہ سے جا بجا ایسا گولہ بارود بکھرا ہوا جو ابھی تک پھٹ نہیں سکا ہے۔