کراچی میں رینجرزکی کاروائی القاعدہ کے 5دہشت گرد گرفتار-بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیزمواد برآمد

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 12 اپریل 2017 13:26

کراچی میں رینجرزکی کاروائی القاعدہ کے 5دہشت گرد گرفتار-بھاری مقدار ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12اپریل۔2017ء) سندھ رینجرز نے کراچی کے علاقے مواچھ گوٹھ میں کارروائی کرکے القاعدہ کے پانچ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیا ہے۔رینجرز کے کرنل قیصر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ردالفساد میں اہم کامیابی ملی ہے اور رینجرز نے اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ برصغیر کے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جو دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کےساتھ مل کر براستہ بلوچستان دہشت گردی کا نیٹ ورک چلارہے تھے اور دہشت گردی کے لیے ایس ڈی کارڑ استعمال کرتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے زیراستعمال لیپ ٹاپ سے ایک اہم تنصیب کی تصاویر اور ملک دشمن لٹریچر اور خطوط برآمد ہوئے ہیں جو ان کے کالعدم تنظیموں سے رابطے کی تصدیق کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

کرنل قیصر نے کہا کہ پکڑئے گئے دہشت گرد پولیس اور رینجرز پر حملے میں ملوث تھے۔گرفتار ملزمان کی تفصیلات بتائے ہوئے انھوں نے کہا کہ طاہر زمان عرف فیصل موٹا نے افغانستان اور 2013 میں میران شاہ سے عسکری تربیت حاصل کی اور 2013 میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ویٹا چورنگی کے قریب فائرنگ کرکے دو پولیس اہلکار شہید کردیے جبکہ بلال چورنگی پر گرینیڈ حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

کرنل قیصر کا کہنا تھا کہ دوسرا دہشت گرد محمد نواز2012میں القاعدہ میں شامل ہوا جو آئی ای ڈی بنانے میں مہارت رکھتا ہے جن کو گرفتار کیا گیا ہے جو تحریک طالبان کو فوج، پولیس اور انٹیلی جنس کے اہلکاروں کی معلومات فراہم کرتا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا انھوں نے بدنام زمانہ جاوید سواتی کو اس وقت طبی امداد فراہم کی جب وہ 2015 میں رینجرز پر حملہ کرکے فرار ہوا تھا اس حملے میں دو اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔

تیسرا دہشت گرد بلال احمد عرف کاشف عرف جاوید ہے جو سانحہ صفوراکے مرکزی ملزم طاہرمنہاس عرف سائیں کا قریبی ساتھی ہے اور ملزم بلال نے طاہر کے کہنے پر قتل کی 8 وارداتیں کیں۔محمد فرحان صدیقی نے 2008 میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور تربیت حاصل کی۔درمحمد مشہدی نے 2008 میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی جن کو مارچ 2009 میں سکھر سے کراچی اسلحے کی کھیپ منتقل کرتے ہوئے پولیس نے گرفتار کیا تھا جو بعد ازاں 2014 میں جیل سے رہا ہوا اور اپنے ساتھیوں سے مل کر دہشت گرد کارروائیاں کیں۔کرنل قیصر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے 8 کلو بارود ،ایک خود کش جیکٹ ، 4 دستی ہینڈ گرینیڈ، 4بال بم، ڈیٹونیٹرز، 4 ایس ایم جی اور 50 کارتوس جبکہ 2 پستول اور 15 کارتوس برآمد ہوئے۔

متعلقہ عنوان :