Live Updates

ذیلی کمیٹی انتخابی اصلاحات میں سینیٹ انتخابات سے متعلق اصلاحات، خواتین نشستوں پر براہ راست انتخابات، نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے اراکین کے تقرر کے طریقہ کار میں تبدیلی سے متعلق مجوزہ آئینی ترامیم پر اختلافات برقرار

تمام ترامیم پر حتمی فیصلہ مرکزی کمیٹی پر چھوڑ دیاگیا ، تحریک انصاف نے نگران وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ کے تقرر بارے وزیراعظم ، وزراء اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈرز کے اختیارات ختم کرنے کا مطالبہ الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کا اختیار براہ راست پارلیمانی کمیٹی کو تفویض کرنے کی تجویز

منگل 11 اپریل 2017 18:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اپریل2017ء) انتخابی اصلاحات کی ذیلی پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ انتخابات سے متعلق اصلاحات خواتین نشستوں پر براہ راست انتخابات نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی سے متعلق مجوزہ آئینی ترامیم پر اختلافات دور نہ ہوسکے ،تمام ترامیم پر حتمی فیصلہ مرکزی کمیٹی پر چھوڑ دیا ،اپوزیشن کی بڑی جماعت تحریک انصاف نے نگران وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ کی تقرری کے بارے میں وزیراعظم و وزراء اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈرز کے اختیارات کو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ، اسی طرح الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کا اختیار براہ راست پارلیمانی کمیٹی کو تفویض کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے،یہ تجاویز منگل کو دوسرے روز سب کمیٹی کے اجلاس میں باضابطہ طور پر پیش کی گئی اجلاس وزیرقانون و انساف و کنوئنر کمیٹی زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس کی کارروائی ساڑھے چار گھنٹوں تک جاری رہی،جامع انتخابی قانون کی 145شقوں پر خواندگی مکمل کرلی گئی ہے،مزید 54سیکشنز پر آئندہ ایک دو اجلاسوں میں جائزہ مکمل کرلیا جائے گا،اسی طرح سب کمیٹی نے 630تجاویز میں سے 400 کو نمٹا دیا ہے،مجوزہ یکساں جامع انتخابی قانون مجموعی طور پر 201 سیکشنز پر مشتمل ہے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرقانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ آئینی ترامیم پر اختلافات موجود ہیں جب کہ قانون کی تیاری میں اتفاق رائے سے آگے بڑھ رہے ہیں،تحریک انصاف نے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے طریقہ کار میں ردوبدل کی تجاویز دی ہیں اسی طرح تحریک انصاف نے انتخابات فوج کی نگرانی میں کروانے اور تمام اداروں بشمول عسکری ادارے سے انتخابی افسران لینے کی بھی تجویز دی ہے۔

تجاویز پر ابھی ابتدائی طور پر بحث ہوئی ہے،اقلیتوں کی نشستوں پر انتخابات سے متعلق تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔توقع ہے کہ ایک دو اجلاسوں میں سب کمیٹی اپنا کام مکمل کرے گی اجلاس بدھ کو (آج) ڈیڑھ بجے دوپہر دوبارہ ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے تاحال اپنی تجاویز پیش نہیں کی ہیں انتخابات سے 6ماہ قبل پولنگ سکیموں کا اعلان اور بعدازاں مقررہ ٹائم فریم کے بعد ان ردوبدل نہ ہونے کی شق پر تمام جماعتوں میں مکمل طور پر اتفاق رائے ہے،79اجلاس ہوچکے ہیں بدھ کو 80واں اجلاس ہوگا۔

آئینی ترامیم پر اقدامات سے مرکزی کمیٹی کو آگاہ کریں گے،مرکزی کمیٹی اس بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی قبل ازیں کمیٹی میں تحریک انصاف کی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت مقرر کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے اور تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے نگران حکومت کا تقرر ہونا چاہیے،پارلیمانی کمیٹی کے 50 فیصد حکومتی اور 50 فیصد اپوزیشن سسے اراکین لیے جائیں،شفاف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو مالی اور انتظامی طور پر خودمختیاری دی جائے،سیکرٹری الیکشن کیلئے سبکدوش افسر اور حد65سال مقرر کی جائے اور سیکرٹری کی تقرری کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہونا چاہیے،اسی طرح تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی ختم کرنے کے ابرے میں حکومت اور اپوزیشن کو اختیار کو ختم کرنے کے بارے میں کہا ہے،ایک بار پھر عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹرز کی بائیومیٹرک تصدیق کو یقینی بنانے کامطالبہ کردیا گیا ہے،نادرا کی تجاویز کے مطابق سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق اور ریٹرنگ افسر کیلئے گریڈ 19کا افسر مقرر کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں،دفاعی اداروں سمیت تمام محکموں سے انتخابی افسران لینے کی تجویز بھی دے دی گئی ہے،پاکستان تحریک انصاف نے پرامن ماحول میں صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے پولنگ سٹیشنوں کی حدود میں اور باہر فوج تعینات کرنے کی تجویز دی ہے،اس پولنگ سامان کی ترسیل اور نتائج مکمل ہونے تک فوج موجود رہنے کی تجویز دی گئی ہے،دوسرے نمبر پر ہارنے والے امیدوار کو دوبارہ گنتی کا حق دینے،انتخابات سے 60روز قبل انتخابی فہرستیں آوایزاں کرنے،انتخابی مہم میں جلسے جلوسوں ریلیوں اور لائوڈ سپیکر کے استعمال کی اجازت کو برقرار رکھنے اور ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں پر ضمنی انتخابات میں انتخابی مہم چلانے پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔

اجلاس میں تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کمیٹی اراکین میں باقاعدہ طور پر اپوزیشن کی بڑی جماعت کی تجاویز تحریرطور پر تقسیم کیں۔…(خ م+اع)
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات