فروغ عشق مصطفی اور استاد کو معاشرے کا باوقار شہری بنانا انجمن اساتذہ پاکستان کا اولین مقصد ہے‘ اس اولین مقصد کو پورا کرنے کیلئے ہر استاد کو انجمن اساتذہ کے پلیٹ فارم سے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا

جموں و کشمیر انجمن اساتذہ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ معراج خالد کی بات چیت

منگل 11 اپریل 2017 17:53

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اپریل2017ء) جموں و کشمیر انجمن اساتذہ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ معراج خالد نے کہاہے کہ فروغ عشق مصطفی اور استاد کو معاشرے کا باوقار شہری بنانا انجمن اساتذہ پاکستان کا اولین مقصد ہے، اس اولین مقصد کو پورا کرنے کیلئے ہر استاد کو انجمن اساتذہ کے پلیٹ فارم سے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

کوالٹی آف ایجوکیشن کے بغیر تعلیم کے مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکتے، تعلیم کے فروغ اور ترقی سے بہترین معاشرہ ترقی پاتا ہے پاکستانی قوم کی کردار سازی کیلئے انجمن اساتذہ پاکستان نے اپنی تمام ترجیحات مرکوز کر رکھی ہیں،والدین بچوں کی معیاری تعلیم و تربیت کیلئے سرکاری سکولز کا انتخاب کریں سرکاری تعلیمی اداروں میںمشن سے لگن اور کردار کی پختگی شعور کی بیداری اور دین اسلام کی سر بلندی اور عشق مصطفی اجاگر کرنے اور کردار کی پختگی انسان کو اس کی منزل تک پہنچانے میں مدد و معاون کا کردار ادا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار جموں و کشمیر انجمن اساتذہ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ معراج خالد مظفرآباد میں میڈیا سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا ہے کہ جموںو کشمیر انجمن اساتذہ ریاست بھر کے سکولز میں داخلہ مہم میں حکومت کے ساتھ تعاون کر رہی ہے، چار سے نو سال تک کے عمر کے بچوں کو سرکاری سکولز میں داخلہ مہم کامیابی سے چلائی جا رہی ہے ، جس کیلئے ہمارے انجمن اساتذہ کے اراکین ذمہ داران ، عہدیداران ضلعی تعلیمی انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کر کردار ادا کر رہی ہے۔

ٹیچر فاؤنڈیشن ایک رفاعی ادارہ ہے، جو اساتذہ رہنماؤں نے طویل جدوجہد سے حاصل کیا، یہ ادارہ خالصتا ً درس و تدریس کے شعبہ سے منسلک افراد کی فلاح و بہبود کیلے قائم کیا گیا، اس کو حاصل کرنے بنانے میں ہمارے اساتذہ رہنماؤں نے نا قابل فراموش قربانیاں دی ہیں بنک روڈ ساتھرہ چوک مظفرآباد کی گلی کوچوں میںاساتذہ کرام کا خون بہا یا گیا،اور لاٹھی چارج کے زخموں کے باوجوداساتذہ کرام و ہماری معلمات نے اساتذہ کے حقوق کے تحفظ اور ٹیچر فاؤنڈیشن کے قیام سے رو گردانی نہیں کی ، جموں و کشمیر انجمن اساتذہ سمیت دیگر اساتذہ رہنماؤں نے اپنے اہل و عیال کو بھوکا پیاسا رکھ کر ٹیچر فاؤنڈیشن کا ادارہ حاصل کیا لہذا اس کی حفاظت ہر غیرت مند غیور تنظیمی استاد کا فرض ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر جو کہ علم دوست اہل دانشور طبقہ سے والہانہ لگاؤ کے حوالے سے اپنی شہرت رکھتے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر ٹیچر فاؤنڈیشن کی حالت زار کانوٹس لیں۔ اور فاؤنڈیشن کی بہتری کیلئے موثر اقدامات اٹھائیں تا کہ ریاست کے اساتذہ کو فاؤنڈیشن کے قیام کے مقاصد حاصل ہو سکیں،فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تعلیمی ادارہ جات کو دوبارہ چلایا جائے،اساتذہ کے ہونہار بچوں کو اعلیٰ تعلیم کیلئے فاؤنڈیشن قرضہ حسنہ بھی جو کہ تحت ضابطہ واپس وصول کیا جائے۔

چونکہ اساتذہ معاشرے کو وہ بے بس مظلوم طبقہ ہے ، جو سفید پوشی کے عالم میں اپنی بچوں کو اعلی تعلیم نہیں دلا سکتا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جو کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ زیر غور ہے اس کو قابل عمل بنایا جائے، اس پر فوری عمل درآمد ہونا چاہئے، ٹیچر فاؤنڈیشن جو کے ایک رفاعی ادارہ ہے اس کو بے روزگاری ختم کرنے کیلئے استعمال نہ کیا جائے، اس پر بلا وجہ مالی دباؤ کا سبب بننے والے اور بغیر ضرور ت کے تعینات عملہ کو واپس کیا جائے چونکہ ادارے میں تعینات عملے کو نوازنے اور مراعات دینے کیلئے ان کے سکیل اپ گریڈ کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :