سوشل میڈیا پر گستاخ رسول ﷺ پر مبنی مواد میں ملوث این جی اوز کے خلاف کاروائی کاآغازکردیاگیا ، تاہم فیس بک اور یوٹیوب بلاک نہیں کی جائے گی ،ایف آئی اے کی بریفنگ
منگل 11 اپریل 2017 15:33
(جاری ہے)
ایف آئی اے کے حکام نے پارلیمنٹری پینل کو بریفنگ دی ہے کہ ان تما م این جی اوز جو کہ اس قبیح حرکت میں ملوث ہیں کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا جاچکا ہے ، تاہم ان کے نام ابھی نہیں بتائے جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے گئے افراد کا تعلق اسلام آباد ، کراچی ، اور سرگودھا سے تھا۔کمیٹی چیئر مین کا کہنا تھا کہ یہ این اجی اوز ایسٹ انڈیا کمپنی سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔تاہم سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ بشمول فیس بک اور یوٹیوب بن نہیں کی جائے گی ۔ سوشل میڈیا کو گستاخانہ مواد پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ کا کہنا تھا کہ فیس بک پر کئی مرتبہ گستاخانہ مواد دکھنے کو ملے ہیں ، جس کے بارے مین فیس بک حکام کو مطلع بھی کیا گیا ، تاہم انہوں نے پی ٹی اے کے مطابق اطمینان بخش اقدام نہیں اٹھایا۔جب کہ چیئرمین پی ٹی اے نے موبائل ورلڈ کانگرس کے دوران اس مسئلے کو فیس بک انتظامیہ کے سامنے اٹھایا ہے ۔حال ہی میں پی ٹی اے دو فیس بک اکاؤنٹس ”بھینسا“ اور ”مچھر“ کی شناخت کی ہے، جہاں پر گستاخانہ مواد موجود تھا۔اس طرح کی کئی ویب سائیٹس اور فیس بک پیجز کو پاکستان میں بلاک کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں پی ٹی اے نے شکایات موصول کرنے کیلئے ایک ویب پورٹل کا بھی اجراءکیا ہے ، جہاں پر شکایا ت درج کرائی جاسکتی ہیں ۔جس کا ای میل ایڈریس [email protected] ہے ۔ اس ای میل پر ابھی تک 1700 سے زائد شکایات موصول کی جاچکی ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.