جرمن پارلیمان کی جانب سے سوشل میڈیا سے متعلق بل کی منظوری پرناقدین کی شدید تنقید

اتوار 9 اپریل 2017 23:10

جرمن پارلیمان کی جانب سے سوشل میڈیا سے متعلق بل کی منظوری پرناقدین ..
برلن/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اپریل2017ء) جرمن حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد نہ ہٹانے پر53بھاری جرمانے کرنے کے بل کی منظوری کے بعد ناقدین کی طرف سے حکومت پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا۔امریکی اخبار ’’واشنگٹن پوسٹ ‘‘کے مطابق جرمنی کی پارلیمنٹ سے منظور ہونے والاانتہائی متوقع بل کا بہت متنازعہ بھی ہے جس کی ناقدین آزادی اظہار کو روکنے کے طور پر سخت مذمت کررہے ہیں ۔

بل کی منظور ی کے بعد سوشل میڈیا پر غلط خبریںاور نفرت انگیز مواد کو صارفین کی جانب سے رپورٹ کرنے کے بعد سوشل میڈیا اسے ہٹانے کا پابند ہوگا۔اگر سوشل میڈیا نے ایسا موادرپورٹ کرنے کے ایک ہفتے کے اند ر نہ ہٹایا تو جرمن حکومت اس پر 53ملین ڈالر تک جرمانہ کرے گی۔

(جاری ہے)

چانسلر انجیلا مرکل کی کابینہ نے ستمبر میں قومی انتخابات سے قبل بدھ کو جرمن پارلیمان میں بل کے مسودے کی منظوری پر اتفاق کیا ۔

جرمنی کی جانب سے یہ اقدام امریکہ میں گزشتہ سال کے انتخابات کے دوران جعلی خبروں کے جواب میں کیا گیا ہے تاکہ آئندہ الیکشن میںاس طرح کی جعلی خبروں سے بچا جاسکے۔جرمن وزیر انصاف ہیکو ماس نے کہا تھاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے جرمنی میں مہاجرین کے حوالے سے غلط خبریں پھیلا کر آئندہ الیکشن میں رائے عامہ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :