حکومت کالا باغ ڈیم سمیت سستی بجلی منصوبوں میں سنجیدہ نہیں ،سیدبلال شیرازی

تھرکول پاور منصوبے سی6روپے یونٹ والی بجلی منصوبہ بند کرکے ایمپورٹیڈکوئلہ سے پاور پراجیکٹ ملکی مفاد میں نہیں حکومت کی طرف سے منصوبہ بند کرنااور24روپے یونٹ والی بجلی خریدنے کا منصوبہ کرپشن کی نشاندہی ہے،صدر پاکستا ن مسلم لیگ یوتھ ونگ

اتوار 9 اپریل 2017 15:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2017ء) )پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما و صد ر پاکستان مسلم لیگ یوتھ ونگ پاکستان سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا ہے کہ حکومت کالا باغ ڈیم سمیت سستی بجلی منصوبوں میں سنجیدہ نہیں یہی وجہ ہے کہ ن لیگ نے کالا باغ ڈیم کو اپنے منشور سے ہی نکال دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ تھرکول منصوبے (انڈر گرائونڈگیسی فیکیشن پراجیکٹ کے چیئرمین و ایٹمی سائینسدان ڈاکٹر ثمر مبارک کے انکشافات قوم کیلئے تکلیف دہ ہیں کیونکہ تھرکول منصوبہ سے 6روپے یونٹ والی بجلی حاصل کی جاچکی ہے لیکن حکومت کی طرف سے منصوبہ کے فنڈز روک لیے گئے جس کے باعث اس منصوبہ سے اپنی ضرورت کے مطابق صرف 2یونٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے ۔

تھر کول منصوبہ سے 6روپے یونٹ والی بجلی پیدا کی جارہی تھی جسے بندکرنے کی سازش کی گئی اور فنڈز روک لیے گئے اور پرائیویٹ پاور پلانٹ کا منصوبہ بنایا گیا اور اس کیلئے باہر سے قیمتی زرمبادلہ خرچ کرکے کوئلہ منگوایا جائے گا آئی پیز سے 24روپے فی یونٹ بجلی خریدی جاتی ہے کیونکہ اس میں آدھے شیئر ہولوڈر حکومتی بنچوں کا حصہ ہیں ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں یوتھ ونگ کے کارکنوںسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ تھر کول پاورمنصوبہ میں ملکی کوئلہ استعمال ہونا تھا جبکہ پرائیویٹ پاور پلانٹ میں غیر ملکی کوئلہ استعمال ہونا ہے قوم جاننا چاہتی ہے کہ تھر میں کوئلہ کے ذخائر کیوں استعمال نہیں کیے جارہے کیا ملکی کوئلہ منہ کالا کرنے کیلئے ہے۔انہوںنے کہا کہ تھر کول منصوبہ میں2012تک تمام فنڈنگ ہونی تھی جو نہ ہوسکی جو افسوسناک پہلو ہے ۔انہوںنے کہا کہ کالا باغ ڈیم سمیت تمام سستے منصوبے فوری شروع کیے جائیں جو ملکی مفاد میں ہیںمہنگی بجلی صنعتکار و عوام دونوںکے مفادات کے خلاف ہے۔