لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2017ء) انسپکٹر جنرل پولیس
پنجاب مشتاق احمد سکھیر انے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے یا ملک کی ترقی میں خواتین کے کردار سے انکار ممکن نہیں اور جدید ترقی یافتہ معاشروں میں خواتین کا مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا انکی ترقی کا اہم پہلو ہے، آج سے چند سال قبل
پنجاب پولیس میں خواتین کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی لیکن اب
پنجاب پولیس نے بھی معاشرے کی جدید خطوط پر ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر سطح پر خواتین کو بھرتی کرکے انہیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے مواقع فراہم کئے ہیں اور ایگزیکٹو کیڈر میں خواتین کو بھرتی کرنے کے علاوہ تھانوں کے فرنٹ ڈیسک سٹاف میں آئی ٹی کی تربیت یافتہ خواتین کو کثیر تعداد میں ملازمتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اینٹی رائٹ
پولیس یونٹ میں متعلقہ ساز و سامان سے لیس تربیت یافتہ خواتین کا دستہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہردم تیار رہتا ہے ۔
(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہا کہ
پنجاب پولیس وطن عزیز کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے باخبرہے اور جرائم پیشہ و سماج دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے ہمہ وقت سرگرم عمل ہے ۔آئی جی
پنجاب نے کہا کہ عوام کی جان مال و عزت کی حفاظت
پولیس کی اولین ذمہ داری ہے جس کیلئے
پنجاب پولیس شب و روز کوشاں ہے اور ہمارا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ امن و امان کے قیام اور عوام کے جان مال و عزت کے تحفظ کیلئے
پنجاب پولیس کے افسروں اور جوانوں نے جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کیا اور میں امید کرتا ہوں کہ
پنجاب پولیس اپنے درخشاں ماضی کو پیش نظر رکھتے ہوئے عوامی خدمت کو اپنا نصب العین بنائے گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے
پولیس ٹریننگ سنٹرچوہنگ میں لیڈی ریکروٹس کے نویں بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ اور قلعہ گجرسنگھ
پولیس لائنز لاہور میں اپنے الوداعی
پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ آئی جی
پنجاب نے کہا کہ لاہور
پولیس درخشاں روایات کی امین ہے اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں بھی لاہور
پولیس کا حصہ رہا ہوں اور آج میں جس
پولیس لائنز میں الوداعی دربار سے خطاب کررہاہوں میں یہاں سالوںقبل ایس پی ہیڈ کوارٹر کے طور پر فرائض سر انجام دے چکا ہوں اور مجھے یہ اپنا گھر محسوس ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے فائنل اور دورہ زمبابوے سمیت ہر چیلنج کو قبول کرتے ہوئے لاہور
پولیس کے افسروں اور جوانوں نے جس جذبے اور لگن سے فرائض سر انجا م دئیے وہ
پنجاب پولیس کیلئے باعث فخر ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ لاہور
پولیس مستقبل میں بھی عوام کے جان مال و عزت کے تحفظ کیلئے خدمت فورس کے طور پرفرائض سر انجام دے گی۔ قلعہ گجر سنگھ
پولیس لائنز میں ہونے والے آئی جی
پنجاب کے الوداعی دربار میں سی سی پی او لاہور کیپٹن ریٹائرڈ امین وینس نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسپکٹر جنرل
پولیس فورس کی ویلفیئر اور
پنجاب پولیس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو رائج کرنے میں آپ کی خدمات محتاج بیان نہیں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے جو پراجیکٹ آپ نے شروع کئے خاص کر روایتی تھانہ کلچر کے خاتمے کیلئے
پنجاب کے تمام تھانوں میں فرنٹ ڈیسک کا قیام ،شہدا کے مالی پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کی حکومت سے منظوری اور
پولیس فورس کی وردی کی تبدیلی ایسے کارنامے ہیں جنہوں نے آپ کو
پنجاب پولیس کی تاریخ میں ویلفئیر آئی جی کے طور پرمتعارف کرایاہے ۔
جناب انسپکٹر جنرل آپ نے
پولیس فورس کو نئی جہت اور راہیں دینے کے ساتھ ساتھ سروس ڈیلوری فورس بنانے کیلئے جو اقدامات کئے ہیں یہ آپ ہی کا طرہ امتیاز ہیں۔ آخرمیں سی سی پی او محمد امین وینس نے آئی جی
پنجاب کو لاہور
پولیس کی طرف سے یادگاری سووئینر پیش کیا۔
پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں مجموعی طور پر 330لیڈی
پولیس ریکروٹس نے حصہ لیا جن میں
پنجاب پولیس کی 318اور ایف آئی اے کی 12اہلکار شامل تھیںان تمام لیڈی ریکروٹس کو
پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ میں 8ماہ کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی گئی ہے جس میں 2ماہ کی سپیشلائزڈ کومبیٹ کورس بھی شامل ہے۔
پاسنگ آؤٹ پریڈ میں دوران تربیت مختلف شعبوں میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی 5خواتین ریکروٹس کو شیلڈ اور نقد انعامات سے نوازا گیا ۔