ْمئیر کے بار بارا علانات کے باوجود ، اسلام آباد کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے

اربوں لاگت سے لگائے گئے 14فلٹریشن پلانٹس میں سی10پلانٹس پچھلے دو سالوں سے ناکارہ جی اور ڈی سیکٹرز سمیت مارگلہ ٹاون کے ٹیوب ویل بھی کئی کئی ہفتوں سے خراب

جمعرات 6 اپریل 2017 23:40

ْمئیر کے بار بارا علانات کے باوجود ، اسلام آباد کے شہری پانی کی بوند ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2017ء) مئیر و چیئرمین سی ڈی اے شیخ عنصر عزیزکے بار بارا علانات کے باوجود ، اسلام آباد کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے اربوں روپے کی لاگت سے لگائے گئے 14فلٹریشن پلانٹس میں سی10پلانٹس پچھلے دو سالوں سے ناکارہ پڑے ہیں جبکہ اسلام آباد کے جی اور ڈی سیکٹرز سمیت مارگلہ ٹاون کے ٹیوب ویل بھی کئی کئی ہفتوں سے خراب پڑے ہیں ،اسلام آباد کے شہری سی ڈی اے کے شعبہ واٹر سپلائی کو روزانہ ہزاروں شکایات درج کراتے ہیں لیکن ٹینکر ان لوگوں کو بھیجے جاتے ہیں جو منہ مانگی قیمت ادا کریں ،تفصیلات کے مطابق 4سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ان ٹیوب ویلز کی خرابی پر کوئی توجع مرکوز نہیں کی گئی موجودہ چیئرمین نے اس مقصد کے لئے اربوں روپے کے پیکیج کا علان کیا اور بار بار شہریوں کو تسلی دی گئی لیکن ایک سال کے دوران کسی ایک فلٹریشن پلان یا ٹیوب ویل کو اصل حالت میں فحال نہیں کیا جا سکا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق دارالحکومت کی 8لاکھ کی آبادی کے لئے سی ڈی اے نے تین سال قبل 2ارب روپے کی لاگت سی14فلٹریشن پلانٹس وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹرز میں نصب کئے تھے جس کا مقصد وفاقی دارالحکومت کے شہریوںکو صاف پانی کی سپلائی یقینی بنانا تھی اور ان کی مرمت کے لئے درجنوں مکینیکل سٹاف بھی بھرتی کیا گیا تھا لیکن فلٹریشن پلانٹس نصب کئے جانے کے کچھ ہی عرصے بعد یہ پلانٹس خراب ہونا شروع ہو گئے اوراس مشینری کی مرمت کے لئے بھرتی کئے گئے مکینیکل سٹاف نے پلانٹس کی مرمت کرنے کے بجائے رفتہ رفتہ اس کی بھاری مالیت کی مشینری ہی غائب کر دی اس وقت اربوں کی لاگت سے لگائے گئے فلٹریشن پلانٹس زنگ آلود پڑے ہیں جبکہ اسلام آبادکے مختلف سیکٹرز کے ٹیوب ویل بھی سی ڈی اے کے کرپٹ عملے نے جان بوجھ کر خراب کر رکھے ہیں کیونکہ اسلام آباد کے شہریوں کو پانی کی جب اشد ضرورت پڑتی ہے تو پانی سپلائی کرنے والا عملہ شہریوں کو بلیک میل کرتے ہوئے پانی منہ مانگی رقم لے کر پانی کی سپلائی ٹینکرز کی مدد سے کرتے ہیں ادھر شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹیوب ویلز پر کام کرنے والا عملہ اکثر غائب رہتا ہے اگر کوئی شکایت کرے تو پورے سیکٹر کو پانی کی سپلائی روک دی جاتی ہے روزنامہ جناح سے بات کرتے ہوئے مارگلہ ٹاون فیز1 اور راول ٹاون کے رہائشیوں نے کہا کہ 6دن سے ٹیوب ویل خراب پڑا ہے یہاں کے سپروائزر ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو متعدد شکایات کیں لیکن انہیں ٹس سے مس نہیں ہوتی شہریوں نے مئیر و چیئرمین سی ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے شہریوں کو صاف پانی کی سپلائی کے لئے قومی خزانے سے اربوں روپے خرچ کئے جانے کے باوجود فلٹریشن پلانٹس خراب کرنے والے حکام کے خلاف فوری انکوائری عمل میں لائی جائے اور ٹیوب ویلز کی فوری مرمت یقینی بنا کر اسلام آباد کے شہریوں کو پانی کے مسئلے سے نجات دی جائے وگرنہ اسلام آؓباد کے لاکھوں شہری پارلیمنٹ کے سامنے سی ڈی اے کے کرپٹ عملے کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :