سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن و انتخابی نشان کے حوالے سے ناہید خان کی درخواست سماعت کیلئے منظورکرلی، لطیف کھوسہ اورالیکشن کمیشن کونوٹس جاری

جمعرات 6 اپریل 2017 22:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2017ء) سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن و انتخابی نشان کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کیخلاف سابق وزیراعظم شہید بے نظیربھٹوکی پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان کی جانب سے دائر درخواست سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے لطیف کھوسہ اورالیکشن کمیشن کونوٹس جاری کردئیے ہیں اورکیس کی مزید سماعت ملتوی کردی ہے ، جمعرات کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پرناہید خان کے وکیل افتخا رگیلانی نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیاکہ 2013ء کے انتخابات کے دوران میری موکلہ نے پارٹی کی رجسٹریشن اور انتخابی نشان کی الاٹ منٹ کے لیے 4 مارچ 2013 ء کو الیکشن کمیشن میں درخواست دی جبکہ لطیف کھوسہ نے بھی پارٹی کی رجسٹریشن اور انتخابی نشان کے لئے اعلان کردہ مقررہ میعاد کے بعد درخواست دائر کی لیکن اس کے باوجود الیکشن کمیشن نے لطیف کھوسہ کی درخواست منظور اور ہماری درخواست مسترد کردی۔

(جاری ہے)

ان کامزید کہناتھاکہ سابق صدر آصف علی زرداری تسلیم کرچکے کہ پیپلز پارٹی سیاسی جماعت نہیں بلکہ وہ مخص ایک تنظیم ہے یہ بیان ہائیکورٹ کوتحریری طورپرلکھ کردیا گیا ہے فاضل وکیل نے کہاکہ مقدمے میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ پی پی پی کسی انتخابی عمل میں حصہ نہیں لے گی جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہاکہ پیپلز پارٹی تو1970 سے اسی نام پرالیکشن لڑرہی ہے بعد ازاں عدالت نے ناہیدخان کی درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے الیکشن کمیشن اورلطیف کھوسہ کونوٹس جاری کردیئے اورمزید سماعت ملتوی کردی۔