ڈیورنڈ لائن تسلیم کرنے کی بات پر افغان رکن پارلیمنٹ کو سنگسارکرنے کامطالبہ

عبداللطیف کو قومی مفاد کا دشمن قرار دیاجائے ،یہ ایکشن پاکستان کے لوگوں کو سخت پیغام بھیجے گا،ساتھی رکن پارلیمنٹ

جمعرات 6 اپریل 2017 14:23

ڈیورنڈ لائن تسلیم کرنے کی بات پر افغان رکن پارلیمنٹ کو سنگسارکرنے کامطالبہ
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2017ء) افغانستان میں ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ہی ساتھی رکن پارلیمنٹ کو سنگسار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ کیونکہ اس نے افغانستان اور پاکستان کی سرحد کو متنازعہ قرار دینے کی ہٹ دھرمی پر قائم رہے کی بجائے یہ کہہ دیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ بارڈر ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق افغان سیاستدان ہی نہیں بلکہ تجزیہ کار اور اخباری اداریے بھی اس رکن پارلیمنٹ کی جان کے دشمن ہوگئے ہیں۔ عبدالطیف پیدران نامی رکن پارلیمنٹ کے خلاف ایک بڑی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے جس میں انہیں قومی مفاد کا دشمن قرار دے کر ان کی سنگساری کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ ایک رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے سپیکر سے کہا کہ آپ اس مائیکروفون پر ’اللہ اکبر‘کا نعرہ لگائیں اور میں یہاں اسے پتھر مار مار کر ہلاک کروں گا۔

(جاری ہے)

خدا کے لئے سپیکر صاحب، اگر آپ یہ ایکشن نہیں لیتے تو آپ کو بھی ذمہ دار سمجھا جائے گا۔ یہ ایکشن پاکستان کے لوگوں کو ایک سخت پیغام بھیجے گا کہ ڈیورنڈ لائن کے متعلق بات کرنے والوں کا یہ انجام ہوگا۔ادھرعبدا لطیف پیدرام افغان نیشنل پارٹی کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ان کی پارٹی ڈیورنڈ لائن کو دونوں ممالک کے درمیان سرکاری و غیر متنازع سرحد تسلیم کرتی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بیشتر مسائل کی وجہ ہی یہ ہے کہ افغان حکومت اس بات کو کھلے عام تسلیم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پیدرام تاجک ہیں جن کا تعلق شمال مشرقی افغانستان کے صوبے بدخشاں سے ہے۔

متعلقہ عنوان :