سعودی اتحاد میں راحیل شریف کی تقرری ریاست کا فیصلہ ، پاناما کیس کانتیجہ فوج سمیت سب کو قبول ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر

آپریشن ردالفساد دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف شروع کیا گیا ہے مدرسہ اصلاحات پرکام ہورہا ہے اور اصلاحات کیلئے مدارس اور دیگر تعلیمی اداروں کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے، میجر جنرل آصف غفور کی لندن میں پاکستانی صحافیوں کو بریفنگ

بدھ 5 اپریل 2017 23:31

سعودی اتحاد میں راحیل شریف کی تقرری ریاست کا فیصلہ ، پاناما کیس کانتیجہ ..
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اپریل2017ء) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں جو بھی فیصلہ آیا وہ فوج سمیت سب کو قبول ہو گا، ردالفساد آپریشن کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہوں گے، اسلامی ملکوں کے فوجی اتحاد میں جنرل (ر) راحیل شریف کی تقرری پاکستانی ریاست کا فیصلہ ہے، پاک فوج دنیا کی واحد فوج ہے جس نے دہشتگردی کو شکست دی ، پاکستان اب بھی مشکل وقت سے گزر رہا ہے لیکن اب ہماری راہ متعین ہو گئی ہے،کشمیراورنیوکلیئرپرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، امریکہ نے ہمیشہ کی طرح ہمیں اکیلا چھوڑ دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس کے ہمراہ صحافیوں کو بریفنگ دی ۔یہ بریفنگ سیکیورٹی صورتحال اوردہشت گردی کیخلاف جنگ پر دی گئی ۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہوں گے، پاک فوج دنیا کی واحد فوج ہے جس نے دہشتگردی کو شکست دی۔انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف شروع کیا گیا ہے جس کے لئے مدرسوں اور تعلیمی اداروں کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں مدرسہ ریفارمز پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔جنرل(ر ) راحیل شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کی اسلامی ممالک کی افواج کی سربراہی کا معاملہ فائنل ہو چکا ہے یہ تقررریاست کافیصلہ ہے تاہم پاکستانی دستے سعودی عرب سے باہر نہیں جائیں گے۔آرمی چیف کے دورہ برطانیہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا دورہ برطانیہ کامیاب رہا اور پاکستان نے برطانیہ کو پاکستان دشمن تخفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ شروع میں ہماری نہیں تھی، امریکہ نے روس کے خلاف ہمیں استعمال کیا، طالبان بنائے گئے لیکن بعد میں حالات ٹھیک کئے بغیر امریکی چلے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ کی طرح ہمیں اب بھی اکیلا چھوڑ دیا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ستر سال سے یہی سننتے آ رہے ہیں کہ پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے، ابھی تک مشکل وقت سے ہی گزر رہا ہے لیکن اب ہماری راہ متعین ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا، آپریشن ردالفساد کے تحت مدرسہ اصلاحات پرکام ہورہا ہے اور اصلاحات کیلئے مدارس اور دیگر تعلیمی اداروں کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ پاکستان بھارت اور افغانستان سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے،پاکستان پراکسی وارپریقین نہیں رکھتا اور نہ ہی خطے میں کشیدگی چاہتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا جو بھی فیصلہ آئے فوج سمیت سب کو قبول ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ رفتہ رفتہ جب پاکستان بدلے گا تو مغرب کا رویہ بھی بدلے گا ، پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو کسی نے نہیں روکا ، پاکستان میں طالبان کی عملداری کی کوئی جگہ نہیں ہے ، داعش اور جماعت الاحرار کا ہدف کم پڑھے لکھے لوگ نہیں ، ان کی رسائی بڑے بڑے تعلیمی اداروں تک ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیراورنیوکلیئرپرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، کشمیریوں کی مرضی کیمطابق مسئلہ کشمیرحل کرناہوگا، مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے اقوام متحدہ کوکرداراداکرناہوگا۔