آرمی چیف اورعمران خان کی ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی ، نیشنل ایکشن پلان ،قومی اوربین الاقوامی امورپربات چیت ہوئی، جہانگیرترین

پانامہ کیس کے فیصلے کاانتظارہے ،فیصلے پرقیاس آرائیاں مناسب نہیں،جب تک نوازشریف ہیں ادارے یرغمال رہیں گے ،انٹرویو

منگل 4 اپریل 2017 23:39

آرمی چیف اورعمران خان کی ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی ، نیشنل ایکشن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری جہانگیرترین نے کہاہے کہ آرمی چیف اورعمران خان کی ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی ،ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان ،قومی اوربین الاقوامی امورپربات چیت ہوئی ۔ملاقات میں ڈان لیکس کامعاملہ بھی زیرغورآیا۔منگل کے روزنجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان جہانگیرترین نے کہاکہ آرمی چیف اورعمران خان کے درمیان ملاقات میں ڈان لیکس کامعاملہ بھی زیرغورآیا،ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی ۔

ملاقات میں نیشنل اورانٹرنیشنل امورپرغورکیاگیا۔افغان مہاجرین اورسیکورٹی امورپربھی بات چیت ہوئی ۔انہوںنے کہاکہ جب تک نوازشریف ہیں ادارے یرغمال رہیں گے ،پانامہ کیس کے فیصلے کاانتظارہے ،فیصلے پرقیاس آرائیاں مناسب نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ توقع ہے کہ پانامہ کیس کافیصلہ قومی مفادمیں آئے گا۔پی ٹی آئی پانامہ کیس کافیصلہ آنے کے بعداپنالائحہ عمل دے گی ۔

انہوںنے کہاکہ اگلے انتخابات میں مردم شماری ڈیٹاآنے کے بعدہوں گے ۔اگلے الیکشن کیلئے تیارہیں اورسوشل میڈیاکے ذریعے بھرپورانتخابی مہم چلائیں گے ۔امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے بھی سوشل میڈیاکے ذریعے انتخابی مہم چلائی تھی ۔انہوںنے کہاکہ ن لیگ اورپی پی اسٹیٹس کوکی علامت ہیں ۔عمران خان کے پاس تبدیلی کابڑاویژن ہے ۔جہانگیرترین نے کہاکہ اسحاق کے اعترافی بیانات پردوبارہ تحقیقات ہونی چاہئیں توہین عدالت قانون میں ترمیم کیلئے لابنگ کاشک ہے ۔آرٹیکل184 تھری میں ترمیم کی ٹائمنگ پراعتراض ہوناچاہئی۔(یاسرعباسی)

متعلقہ عنوان :