حکومت نے آئندہ سال جون تک تقریباًساڑھے 6 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں‘ رپورٹ

ملٹی لیٹرل قرضوں کی مد میں 2 ارب 99کروڑ 20 لاکھ ، دو طرفہ قرضوں کی مد میں 1ارب 80کروڑ 90لاکھ ڈالر، کمرشل قرضوں کی مد میں 85کروڑ 80لاکھ ڈالر،یورو بانڈز کی مد میں 75کروڑ ڈالر جبکہ آئی ایم ایف کو 8کروڑ بیس لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں

پیر 3 اپریل 2017 19:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2017ء) حکومت نے آئندہ سال جون تک تقریباًساڑھے 6 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں۔وزارت خزانہ کی دستاویز ات کے مطابق حکومت کو آئندہ سال جون تک 6 ارب 49کروڑ 11لاکھ ڈالر کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ اس دوران حکومت کو ملٹی لیٹرل قرضوں کی مد میں 2 ارب 99کروڑ 20 لاکھ ڈالر، دو طرفہ قرضوں کی مد میں 1ارب 80کروڑ 90لاکھ ڈالر، کمرشل قرضوں کی مد میں 85کروڑ 80لاکھ ڈالر،یورو بانڈز کی مد میں 75کروڑ ڈالر جبکہ آئی ایم ایف کو 8کروڑ بیس لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں حکومت پہلے ہی ڈھائی ارب ڈالر کی ادائیگیاں کر چکی ہے جس کے باعث زر مبادلہ کے ذخائر 24ارب ڈالر سے کم ہو کر 21ارب ڈالر تک رہ گئے ۔دستاویز کے مطابق موجودہ حکومت نے اب تک بیرونی قرضوں کی مد میں مجموعی طور پر 14ارب 62کروڑ 17لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کی ہیں ۔دستاویز کے مطابق 2013-14کے دوران سب سے زیادہ 5ارب 20کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کی گئیں جس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت کو قرضہ لینے کے لئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑا تھا۔ جبکہ 2015ء میں 3 ارب 48کروڑ ڈالر اور 2016میں 2ارب 53کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :