امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں بھارت میں بڑے پیمانے پرکرپشن، عدم شفافیت اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہنے کا انکشاف

پیر 3 اپریل 2017 13:38

امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں بھارت میں بڑے پیمانے پرکرپشن، عدم شفافیت ..
واشنگٹن ۔ 03 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2017ء) امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی انسانی حقوق کی رپورٹ برائے سال 2016 ء میں بھارت میں بڑے پیمانے پر کرپشن، عدم شفافیت اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہنے کا انکشاف کیا ہے۔رپورٹ میں ٹیسٹا سیتل واڑ کے خلاف مقدمے، مسلم طلبہ تنظیم سیمی کے آٹھ کارکنوں کے پولیس مقابلے میں قتل، بعض این جی اوز کی غیر ملکی امداد پر پابندی اور خواتین کے خلا ف جہیز اور دیگر امور کے حوالے سے تشدد کا خاص طور سے زکر کیا گیا ہے۔

بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے وکلاء کی تنظیم ’’لائرز کولیکٹو‘‘ اور امریکی غیرسرکاری تنظیم ’’کمیشن انٹرنیشنل‘‘ پر بیرون ملک سے فنڈز کے حصول پر پابندی عائد کی اور ایسی ہی پابندی دیگر دو درجن این جی اوز پر یہ کہہ کر لگائی گئی کہ یہ این جی اوز بھارتی مفادات کے خلاف کام کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ نامی بھارتی قانون بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور معیار سے مطابقت نہیں رکھتا۔

پولیس نے اس قانون کا سہارا لے کر سیتل واڑ اور ان کے خاوند جاوید آنند کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔پولیس کے مطابق اس تنظیم نے غیر ملکی امداد سے گجرات فسادات میں مارے جانے والوں کی یادگار تعمیر کی ہے۔ امریکی رپورٹ میں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں سرکاری محکموں میں بھرتیوں اور فنی تعلیم کے اداروں میں طلبہ کے داخلوں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

اس سکینڈل کو منظر عام پر لانے کی پاداش میں ایک صحافی سمیت 48 افراد قتل کئے جا چکے ہیں۔ امریکی رپورٹ میں بھارت میں سرکاری حکام کی طرف سے اختیارات کے غیرقانونی استعمال اور ان کو حاصل استثناء کا بھی ذکر ہے۔ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والوں میں سرکاری حکام اور پولیس اہلکار سرفہرست ہیں اور ان کا نشانہ زیادہ تر خواتین، بچے اور نچلی ذاتوں کے ارکان بنتے ہیں۔

غیرقانوی حراست، لوگوں کو لاپتہ کر دینا اور جیلوں میں قیدیوں سے غیرانسانی سلوک بھی بھارت میں عام ہیں۔ ایسے مقدمات کے فیصلوں میں عدالتیں عموماً غیرمعمولی تاخیر کرتی ہیں۔ بھارت کی 6 ریاستوں میں مذہب کی تبدیلی پر پابندی ہے اور ایسا کرنے والوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت میں انسانی سمگلنگ، بچوں اور عورتوں سے جبری مشقت اور جنسی زیادتی بھی عام ہیں۔