کشمیر کے نو جوانوں کے پاس دو راستے ہیں ،ْ سیاحت یا پھر دہشتگردی کا انتخاب کر یں ،ْ نریندر مودی

سال سے کھیلے جا رہے خون کے کھیل سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا ،ْنو جوان فیصلہ کر یں کس کے ساتھ ہیں ،ْسرحد پار والے خود کو ہی نہیں سنبھال پارہے ہیں ،ْخطاب نریندرا مودی جو ٹھان لیتے ہیں اسے وہ پورا کرکے ہی چھوڑتے ہیں ،ْمحبوبہ مفتی

اتوار 2 اپریل 2017 21:40

کشمیر کے نو جوانوں کے پاس دو راستے ہیں ،ْ سیاحت یا پھر دہشتگردی کا انتخاب ..
سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2017ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کشمیر کے نوجوانوں کے پاس دو راستے ہیں کہ یا تو وہ سیاحت یا پھر دہشت گردی کا انتخاب کریں ،ْ40 سال سے کھیلے جا رہے خون کے کھیل سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا ،ْنو جوان فیصلہ کر یں کس کے ساتھ ہیں ،ْسرحد پار والے خود کو ہی نہیں سنبھال پارہے ہیں ۔

وہ جموں سرینگر ہائی پر تعمیر کی گئی ’چنانی ناشری‘ نامی 9.2 کلوٹیر لمبی سرنگ کے افتتاح کے موقع پر بات چیت کررہے تھے۔مودی نے کشمیری نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وادی کے نوجوانوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کس کے ساتھ ہیں ،ْمودی نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ سرحد پار والے خود کو ہی نہیں سنبھال پا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایک طرف کچھ بھٹکے لوگ سکیورٹی فورسز پر پتھر پھینکنے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف لوگ پتھر کاٹ کر سرنگ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیر اعظم نے کہاکہ چینانی ناشری صرف فاصلے کم کرنے والی لمبی سرنگ نہیں ہے بلکہ ریاست کی ترقی میں ایک بڑا قدم ہے۔نریندر مودی نے کہاکہ وادی کشمیر کے لیے یہ سرنگ نعمت بن کر آئی ہے اور اب یہاں سے سامان باہر کے بازار میں لے جانا آسان ہو گیا ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں محبوبہ جی کو مبارک باد دیتا ہوں ،ْ 80 ہزار کروڑ کا جو پیکیج جموں کشمیر کے لیے منظور کیا گیا، اس میں سے نصف سے زیادہ زمین پر اتر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسی نو سرنگیں بنانے کا منصوبہ ہے جو کہ پورے انڈیا کو جموں و کشمیر سے جوڑے گا اور یہ راستوں کا نہیں بلکہ دلوں کا نیٹ ورک ہو گا۔‘محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ نریندرا مودی جو ٹھان لیتے ہیں اسے وہ پورا کرکے ہی چھوڑتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :