ایوب خان کے دور سے لیکر اب تک کراچی میں لسانی منافرت اور فسادات کی سازش ہوئی ہیں، قاسم جان

اتوار 2 اپریل 2017 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2017ء) عوامی نیشنل پارٹی (ولی) سندھ کے سیکریٹری جنرل قاسم جان نے کہا ہے کہ ایوب خان کے دور سے لیکر اب تک کراچی میں لسانی منافرت اور فسادات کی سازش ہوئی ہیں جس میں خاص کر پختونوں کو ایک سازش کے تحت استعمال کرنے کی کوششیں ہوتی آرہی ہیں لیکن باچا خان اور خان عبدالولی خان نے ہمیشہ ان سازشوں کو ناکام بنایا ہے جب بھی لسانی نفرت کی آگ لگانے کی کوشش کی گئی تو ان اکابرین اس پر پانی چھڑکا ہے لیکن یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اے این پی کے نام سے شاہی سید اینڈ کمپنی نے آگ لگا کر اس پر پیٹرول چھڑکنے کا کام کیا ہے جس کی وجہ سے پوری قوم جھلس گئی اور ذاتی مفادات حاصل کیے لیکن خوش قسمتی بیگم نسیم ولی خان کی سیاسی جدوجہد کے دوبارہ آغاز اور کراچی دورے کی وجہ سے شہر کراچی میں امن کی فضاء قائم ہوئی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اباسین ہائوس میں رفیق باری خان کی قیادت میں نوجوانوں کی ایک وفد سے کیا جس میں ممبر وتنظیم سازی کے حوالے تبادلہ خیا ل بھی کیا گیا اس موقع پر قادر خان ایڈوکیٹ بھی موجود تھے ، قاسم جان نے نوجوانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ مستقبل نوجوانوں کا ہے انہیں اپنے بہتر مستقبل کے لیے پر امن فضاء قائم کریں اور ملک وقوم کی خدمت کے لیے صاف ستھرے باکردار لوگوں کو پارٹی میں آگے لائیں تاکہ وہ حقیقی معنوں میں باچا خان اور ولی خان کی اصولی سیاست کو آگے لیکر جائیں،انہوں نے مزید کہا کہ لونگین ولی خان کی قیادت میں ایک مضبوط تنظیم بننے جارہی ہے انشاء اللہ آئندہ پھر کسی کو جرت نہیں ہوگی کہ پختونوں کو اپنی ذاتی مفادات کے لیے کسی آگ میں ڈالیں ، ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ اگر اسفندیار ولی خان اپنے باپ دادا کے نقش قدم پر چلتے تو مور بی بی (بیگم نسیم ولی خان) کو الگ جماعت بنانے کی ضرورت پیش نہ آتی ، اسفندیار خود کو پرائی جنگ کا حصہ نہ بناتے تو قوم کو اتنی بڑی تباہی کا سامنا نہ ہوتا ۔

متعلقہ عنوان :