سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت مکمل-ایف آئی اے کی فرارملزمان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابط قائم کرنے کی یقین دہانی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 31 مارچ 2017 12:14

سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت مکمل-ایف آئی اے کی فرارملزمان ..
ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 مارچ۔2017ء) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق اپنی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس شوکت عزیز نے درخواست کو نمٹانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ معاملے پر قانون کے مطابق کارروائی جاری رہے گی جبکہ تفتیش میں عدالت کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔جسٹس شوکت عزیز کے مطابق عدالت آج اس کیس پر مختصر فیصلہ جاری کرے گی، جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔اپنے ریمارکس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ دروازہ بند ہونا چاہیے تاکہ لوگ توہین رسالتﷺ قانون کا غلط فائدہ نہ اٹھا سکیں ۔

(جاری ہے)

طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صرف متنازع پیجز کو بلاک کرنا مسئلے کا حل نہیں۔جسٹس صدیقی نے استفسار کیا کہ فرض کریں گستاخی کے مرتکب بلاگرز بیرون ملک جاچکے ہوں تو انہیں کس طرح واپس لایا جائے گا؟ جس پر ڈائریکٹر ایف آئی اے مظہر کاکا خیل کا کہنا تھا کہ جب ہم رحمٰن بھولا کو پاکستان لاسکتے ہیں تو ان کو بھی لایا جاسکتا ہے، تاہم اس کے لیے ملزمان کا نامزد ہونا ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریڈ وارنٹ جاری کرکے ان افراد کو طے شدہ طریقہ کار کے تحت واپس لایا جائے گا ۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس معاملے پر وزیراعظم کو گذشتہ روز ہی نوٹ بھجوایا جاچکا ہے۔


متعلقہ عنوان :