وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہمسایہ ممالک کے لئے پرامن ہمسائیگی کی پالیسی ہے ‘پاکستان اور افغانستان کا خطے میں امن کا مقصد یکساں ہے اس ضمن میں دونوں ممالک کے مابین تعاون جاری ہے‘ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی وفودکے تبادلے ڈائیلاگ شروع کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے‘ 2013سے قبل پاکستان دہشت گردی میں گھرا ہوا تھا ‘وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت ‘وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی انتھک محنت سے دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ میں دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے ‘میوزک اور ثقافت محبت کی اور امن کی زبان ہے

وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات وقومی ورثہ مریم اورنگزیب کا " ثقافت سرحد پار"تقریب سے خطاب وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے لئے کوشاں ہے۔افغان وفد کے سربراہ ‘ممبر افغان پارلمینٹ میرویس یوسی

جمعرات 30 مارچ 2017 23:25

وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہمسایہ ممالک کے لئے پرامن ہمسائیگی کی پالیسی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات وقومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہمسایہ ممالک کے لئے پرامن ہمسائیگی کی پالیسی ہے ‘پاکستان اور افغانستان خطے میں امن کا مقصد یکساں ہے ‘ اس ضمن میں دونوں ممالک کے مابین تعاون جاری ہے‘ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی وفودکے تبادلے ڈائیلاگ شروع کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے ‘میوزک محبت اور امن کی زبان ہے ‘پاکستان کی پہلی کلچر پالیسی تیار کی جارہی ہے ‘کلچر پالیسی میوزک ‘فلم اور ڈراموں، پروڈکشن سمیت اس شعبے کے لئے سہولیات فراہم کریگی ‘وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت‘وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی انتھک محنت سے عوام ‘پاک فوج ‘قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملکر دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے ‘ابھی یہ سفر جاری ہے ‘ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے وزارت اطلاعات و نشریات ہر ممکن وسائل اور صلاحتیں بروئے کار لائے گی۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کی رات پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے ) میںسینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز اور وویمن اینڈ پیس سٹیڈیز آرگنائزیشنز کے اشتراک سی" ثقافت سرحد پار"تقریب سے خطاب کر رہیں تھیں۔افغان وفد‘ ڈجی جی پی این سی اے جمال شاہ بھی تقریب میں موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے پاکستان اور افغانستان کے آرٹسٹوں کی میوزک ایوننگ کی خوبصورت تقریب کے انعقادپر منتظمین کی کوششوں اور کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا دوست ملک ہے اور دونوں ممالک کے عوام میں بھی گہرے تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2013سے قبل پاکستان دہشت گردی میں گھرا ہوا تھا ‘ دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ پاکستان کے عوام ‘مسلح افواج ‘سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہادری سے لڑی ہے ‘یہ سفر کامیابی سے جاری ہے ‘موجودہ حکومت نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی انتھک محنت سے دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پالیا ہے ‘اب پاکستان میں سیاحت اور ثقافت کی سرگرمیاں بھی معمول پر آچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کو 70سال بیت گئے ہیں لیکن کلچر‘میوزک ‘فلم پروڈکشن اینڈ براڈ کاسٹنگ پر کوئی پالیسی نہیں بنی لیکن موجودہ حکومت نے ایک جامع کلچر ل پالیسی کو حتمی شکل دے رہی ہے ‘اس پالیسی کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغان کے کلچر میں بہت سے مشترک قدریں ہیں ‘پڑوسی ملک بھی ہے اور پاکستان گذشتہ کئی عشروں سے افغان مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کی میزبانی بھی کر رہا ہے۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں ‘موجودہ حکومت نوجوان نسل کو ثقافتی اقدار سے روشناس کرانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلم اور براڈکاسٹنگ انڈسٹری کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے کیونکہ فلم انڈسٹری کا ملکی ثقافت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ہے۔افغان وفد کے سربراہ ‘ممبر افغان پارلیمنٹ ‘سابق ڈپٹی سپیکر میرویس یوسی نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو انسانیت کے لئے آگے بڑھ کام کرنا ہوگا ‘کچھ قوتیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتی ہیں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوسکتا ‘پاکستان اور افغانستان کے عوام کو کوئی الگ نہیں کرسکتا ‘دونوں ممالک کی عوام کا جینا مرنا ایک ساتھ ہے ‘ثقافت ‘رسم و رواج ایک جیسے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا دوسرا گھر پاکستان ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے لئے کوشاں ہے۔تقریب کے دوران حمز ہ آفرین ‘ عمر ضیائ اور صبور نے پاکستان ‘افغانستان کے عوام سے عوام کے درمیان تعلقات پر سٹیج پرفارمنس پیش کی جبکہ وشال خیال( پاکستانی فنکار) ‘حامد شیدی (افغانستانی فنکار) ‘ملالہ خان (پاکستانی فنکار) نے پشتو میں گیت پیش کیے۔