شعبہ سوائل سائنسز بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے زیر اہتمام "کھادوں کے متناسب استعمال"پرسیمینارکاانعقاد

جمعرات 30 مارچ 2017 23:22

ملتان۔30 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2017ء) شعبہ سوائل سائنسز بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے زیر اہتمام "کھادوں کے متناسب استعمال"پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد یسین نے کہا ہے کہ "چھٹہ" (Broadcasting)کے ذریعہ ڈالی گئی کھاد کا 50-90فی صد حصہ فصل کو میسر نہیں ہو پاتا اس طرح کسان کا قیمتی سرمایہ نہ صرف ضائع ہوت اہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی کا سبب بھی بنتا ہے ہے اور کسان منافع بخش پیداوار سے محروم رہتاہے جو کہ مجموعی طور پر ملکی معیشت میں ایک بڑے خسارے کا سبب بنتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کھادوں کے متناسب استعمال کے لئے چار چیزوں کو مدنظر رکھا جائے ۔ جن میں کھاد ڈالنے کا صحیح وقت صحیح مقدار صحیح جگہ اور صحیح ذریعہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یک مشت ساری کھاد ڈالنے کے بجائے پودے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے صحیح کھاد کا استعمال کرنا چاہییے کہ دور حاضر میں بڑھتی ہوئی خوراک کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ایسی سمارٹ کھادوں کا استعمال ضروری ہے جن کے دانے ایسے میٹریل سے کوٹ کئے گئے ہوں جو ان کے ضیاع کو روکنے کے ساتھ ساتھ فصل کے لئے کھاد کی مستقل فراہمی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کھاد اور کھادوں کے مسلسل ضیاع پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ ان کے عوامل پر بھی گفت گو کی سیمینار کی صدارت شعبہ سوائل سائنسز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد ظفر الحی نے کی جبکہ سیمینار میں مہمان عباس جعفری، ڈاکٹر نیاز احمد جام و دیگر اساتذہ کرام وطلباء طالبات نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :