آئندہ سال کی اے ڈی پی کی سائز، منصوبے اور پالیسی بنانے کے لیے تجاویز مرتب کی جائیں، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

جمعرات 30 مارچ 2017 23:17

آئندہ سال کی اے ڈی پی کی سائز، منصوبے اور پالیسی بنانے کے لیے تجاویز ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ پی اینڈ ڈی اور محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ آئندہ سال کی اے ڈی پی کی سائز، منصوبے اور پالیسی بنانے کے لیے تجاویز مرتب کی جائیں تاکہ عوام کی بہبود کا بجٹ بنایا جاسکے ، اور عوام کی فلاح و بہبود کے پروگراموں کو شروع کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ بات آج وزیراعلیٰ ہاوس میں محکمہ خزانہ اور محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمینٹ کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمینٹ محمد وسیم اور سیکریٹری خزانہ حسن نقوی اپنے ٹیموں کے ہمراہ شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو اجلاس میں موجودہ اور آئندہ کی اے ڈی پی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے نئی اے ڈی پی کے حوالے سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمینٹ کو تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ رواں سال صوبائی اے ڈی پی 200 بلین روپے کی اور ضلعی اے ڈی پی 25 بلین روپے کی ہے۔

سیکریٹری خزانہ حسن نقوی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران وفاق نے 493.2 بلین روپے فراہم کرنے تھے، اس طرح منقسم پول سے 328.8 بلین روپے ان 8 ماہ میں آنے چاہئے تھے، لیکن ابھی تک 252.6 بلین روپے موصول ہوئے ہیں، یعنی 76.2 بلین روپے کم ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے سندھ کو 54.7 بلین روپے براہ راست منتقل کرنے تھے۔

سندھ حکومت کاان آٹھ ماہ میں حصہ 36.4 بلین روپے بنتا ہے جبکہ 36.6 بلین روپے وصول ہوئے ہیں۔ 13.3 بلین روپے کی او زیڈ ٹی حصہ سے متعلق باتیں کرتے ہوئے حسن نقوی نے کہا کہ سندھ حکومت کا آٹھ ماہ میں حصہ 8.8 بلین بنتا ہے مگر وفاق نے صرف 6.8 بلین روپے جاری کئے ہیں، اس طرح 2 بلین روپے کا شارٹ فال ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت کو اپنی لوکل باڈیز کو ضروری فنڈز فراہم کرنا تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ خزانہ کو ہدایات دیں کہ وفاقی سیکریٹری خزانہ سے رابطہ کریں اور اس سلسلے میں ان سے بات چیت کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی وصولیاں اور ٹارگیٹ حاصل کیا جائے تاکہ آئیندہ کے بجٹ کی ضروری تیاری کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :