جامعہ بلوچستان بہتر سمت کی جانب گامزن ہے، تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز رواں برس تمام شعبہ جات کو سمسٹر سسٹم سے منسلک کردیا گیا ہے، جامعہ بلوچستان کے بورڈ آف ایڈوانس اسٹڈی اینڈ ریسرچ کے اجلاس سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کا خطاب

جمعرات 30 مارچ 2017 23:12

کوئٹہ۔30مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2017ء) جامعہ بلوچستان کے بورڈ آف ایڈوانس اسٹڈی اینڈ ریسرچ کا 14واں اجلاس زیر صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال جامعہ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ جس میں ڈین فیکلٹی ڈاکٹر اختر محمد کاسی، ڈاکٹر مسعود احمد صدیقی، ڈاکٹر اکرم دوست، ڈاکٹر طاہر ملک، ڈاکٹر نائید انجم، ڈاکٹر ماہرہ سعید، ڈاکٹر صوبیہ رمضان، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر مالک ترین، رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی اور دیگر اراکین نے شرکت کی۔

اجلاس میں تعلیمی، تحقیقی اجھنڈا رکھا گیا۔ جس میں اعلیٰ تعلیم، تحقیق، ایم فل، پی ایچ ڈی ڈگری پروگرامز، سمسٹر سسٹم کا اجراء، نئے داخلوں اور امتحانات کا طریقہ کار، کورس ورک رپورٹ، مختلف شعبوں میں اسکالرز کو ڈگری ایوارڈ کرنے سمیت مختلف معاملات کا جائزہ لیا گیا اور مختلف فیصلے لئے گئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وائس چانسلر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جامعہ بہتر سمت کی جانب گامزن ہے۔

تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ رواں برس تمام شعبہ جات کو سمسٹر سسٹم سے منسلک کردیا گیا ہے۔ صوبے کی سب سے بڑی تعلیمی ادارے کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آئنگ کرنا ہم سب کی اہم مقاصد میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ستون اپنے زمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں اور اصل مقصد صوبے کے طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع مہیا کرنا سمیت بہتر مستقبل کی جانب راغب کرنا ہے اور یہ مادر علمی چار دائیوں سے علم کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔

جس کے ثمرات آج صوبے کے مختلف علاقوں میں یونیورسٹی سب کیمپس کی شکل میں نظر آرہے ہیں اور وہاں بھی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز رواں برس منعقد کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور مقابلہ اور تحقیق اور جستجو کا ہے اور اس میں وہی اقوام کامیابی سے سفر کرسکتے ہیں جو اعلیٰ تعلیم، تحقیق کا اپنا نصب العین بناتے ہیں اور یہ عمل انتہائی ضروری ہے کہ طلباء و طالبات اپنے تعلیمی برسوں میں تمام تر توانائیاں علم کے حصول کے لئے سرف کریں اور جامعہ بلوچستان کے تعلیمی مواقعوں سے استفادہ کرتے ہوئے مستقبل کی حقیقت کو شرمندہ تعبیر بنائیں۔

متعلقہ عنوان :