قائمہ کمیٹی قومی صحت نے ایچ آئی وی،ایڈز سے حفاظت اور روک تھام کے بل 2013کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی

انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے ترمیمی بل 2016اورانسداد تمباکو نوشی کے بل مزید بحث کیلئے موخر ایڈز بل کی منظوری کے بعد صرف اسلام آباد کی حد تک عملدرآمد کرا سکتے ہیں ، تمباکو نوشی کی پابندی سب سے پہلے پارلیمنٹ کے اندر ہونی چاہیے ، حکومتی نمائندوں کے ایوان میں پابندی قائم نہ ہوسکی تو ملک میں کیسے ہوگی ،وزیرمملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کی کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 30 مارچ 2017 22:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے ایچ آئی وی،ایڈز سے حفاظت اور روک تھام کے بل 2013کی تفصیلی جائزے کے بعد اتفاق رائے سے منظوری دے دی جبکہ انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے ترمیمی بل 2016اورانسداد تمباکو نوشی کے بل مزید بحث کیلئے موخر کردیے گئے ، وزیرمملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ایڈز بل کی منظوری کے بعد ہم صرف اسلام آباد کی حد تک عملدرآمد کرا سکتے ہیں ، تمباکو نوشی کی پابندی سب سے پہلے پارلیمنٹ کے اندر ہونی چاہیے ، حکومتی نمائندوں کے ایوان میں پابندی قائم نہ ہوسکی تو ملک میں کیسے ہوگی ،اجلاس میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے ادارے ہوٹا کا سربراہ لگائے گئے ڈاکٹر کی طرف سے امریکہ میں فراڈ کیے جانے کا انکشاف ، ایڈمنسٹریٹر ہوٹا نے امریکہ میں اپنے وکیل کی طرف سے غلط کاغذات تیار کرنے کے معاملے کو تسلیم کر لیا ۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین کمیٹی خالد حسین مگسی کی زیر صدارت وزارت کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی ذوالفقار علی بھٹی ، نثار احمد جٹ، ڈاکٹر رمیش کمار، ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو، اظہر خان جدون ،کرنل (ر) امیر اللہ مروت،ڈاکٹر نگہت شکیل ، قاری محمد یوسف ، ردا خان ، شکیلہ خالد لقمان ،ڈاکٹرعزرا افضل پیچو،اعجاز جاکھرانی ، غازی گلاب جمال ،وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ ، بل کی محرک ایم این اے پروین مسعود اور وزارت صحت کے حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں ایچ آئی وی /ایڈز سے حفاظت اور کنٹرول کے عزرہ افضل پیچوکے بل ،پروین مسعود بھٹی کے انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے ترمیمی بل 2016،بابرنواز خان کے انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے ترمیمی بل 2017،انسداد تمباکو نوشی کے ترمیمی بل2017پر غور کیا گیا ۔اجلاس کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے حکام کی طرف سے تازہ ترین صورتحال اور غیر معیاری سٹنٹ کے مسئلے پر بریفنگ دی گئی ۔

ایچ آئی وی / ایڈز سے حفاظت اور روک تھام کے بل پر بحث کے دوران وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہمارے ہاں تاثر ہے کہ ایڈز ایک ہی وجہ سے ہوتا ہے حالانکہ ایڈز لاحق ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں،ایڈز سے حفاظت کا قانون بنانے میں کوئی حرج نہیں ہے،ایڈز بل منظور ہونے کے بعد ہم اسلام آباد کی حد تک عمل درآمد کرا سکتے ہیں۔رکن کمیٹی امیر اللہ مروت نے کہا کہ ایڈز کا مرض راز میں رکھے جانے کیلئے کوئی پالیسی لائی جائے۔

کمیٹی نے تفصیلی جائزے کے بعد اتفاق رائے سے ایچ آئی وی /ایڈز سے حفاظت اور روک تھام کے بل 2013کی منظوری دے دی ۔رکن کمیٹی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ایڈز پروگرام کے ملازمین کو دس ماہ سے تنخواہ نہیں مل رہی،انہیں تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں ۔ پروگرام مینجر ایڈز بصیر اچکزئی نے کمیٹی کو جواب دیا کہ میں خود فقیر ہوں کیسے تنخواہیں دینے کا وعدہ کر لوں جس پر سیکرٹری صحت نے کمیٹی کو یقین دہانی کروائی کہ ایک ماہ کے اندر ملازمین کو تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی ۔

رکن کمیٹی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ہو ٹا کے ایڈمنسٹر یٹر پر کروڑوں روپے فراڈ کا الزام ہے اس کی تفصیل بتائی جائے جس پر وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہوٹا میں غلط بھرتیاں ہوئی ہیں اس اتھارٹی میں خرابیاں ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر ہوٹا ڈاکٹر اشتیاق نے تصدیق کی کہ ان کے وکیل نے امریکہ میں غلط کاغذات تیار کیے گئے ۔ اس موقع چیئرمین کمیٹی نے ارمیش کمار کو خاموش رہنے کا اشارہ کر دیا جس پر معاملہ ٹھپ کر دیا گیا ۔

انسداد تمباکو نوشی سے متعلق بل پر بحث کے دوران وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑنے کہا کہپہلے پارلیمنٹ کے اندر تو سیگریٹ نوشی بند کراوئیں، تمباکو نوشی کی پابندی پارلیمنٹ کے اندر نہ ہو سکی تو ملک میں کیا ہو گی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیگریٹ نوشی کے تدارک پر سب کا اتفاق ہے ۔ اس موقع پر رکن کمیٹی غازی گلاب جمال نے وزیر مملکت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا آپ سب چیزوں پر پابندی لگارہی ہیںجس پر وزیر مملکت نے جواب دیا کہ آپ فکر نہ کریں نسوار پر پابندی نہیں لگائیں گے۔

رکن کمیٹی رمیش کمار نے کہا کہ آپ سیگریٹ کی بات کرتے ہیں سندھ میں لوگ سڑکوں پر شراب پیتے ہیں۔ایڈمنسٹریٹر ہوٹا نے سٹنٹ کے معاملے پر بریفنگ کے دوران اجلاس میں انکشاف کیا کہ پاکستان میں اسٹنٹ ڈالنے سے قبل نیوکلئیر اسکین نہیں کیا جاتا،اسٹنٹ ڈالنے سے قبل اسے اسکین کرنا ناگزیر ہوتا ہے،پوری دنیا میں اسٹنٹ دالنے سے پہلے اسے اسکین کیا جاتا ہے ،ہوٹاسہولت کارکاکرداراداکررہی ہے ہمارا کام رابطہ قائم کرنا ہے،ہوٹا اسلام آباد کیلئے ہے ،ڈیٹا بینک پورے پاکستان کیلئے ہے، آرگن ٹرانسپلانٹ کا کئی صوبوں میں آغاز ہو چکا ہے۔

کمیٹی نے غیر معیاری سٹنٹ کے معاملے پر حکام کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقل بنیادوں پر اس معاملے کو مزید سختی سے چیک کرنے کی ہدایت کی ۔ (ار+ن م)

متعلقہ عنوان :