ْالیکشن کمیشن نے پی ایس پی کو قومی پرچم کو پارٹی پرچم کے طور پر استعمال کرنے سے روکدیا

جعلی حلف ناموں سے متعلق علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت ایک بار پھر ملتوی

جمعرات 30 مارچ 2017 22:08

ْالیکشن کمیشن نے پی ایس پی کو  قومی پرچم کو پارٹی پرچم کے طور پر استعمال ..
اسلام آؓباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاک سرزمین پارٹی کو پاکستان کے قومی پرچم کو پارٹی پرچم کے طور پر استعمال کرنے سے روک دیا ہے جبکہ جعلی حلف ناموں سے متعلق علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت ایک بار پھر پانچ مئی تک ملتوی کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز چیف الیکشن کمیشن سردار رضا خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5رکنی بنچ نے پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جھوٹے حلف نامے داخل کرنے اور پاک سرزمین پارٹی کی جانب سے قومی پرچم کو بطور پارٹی پرچم استعمال کرنے کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی اس موقع پر الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کے وکیل نے بتایا کہ معاملہ لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے لہذا ہائی کورٹ کے فیصلے تک اس کی سماعت ملتوی کی جائے جس پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت5مئی تک ملتوی کی گئی واضح رہے کہ علیم خان پر این اے 122 کا نتیجہ تبدیل کرانے کے لئے الیکشن کمیشن میں جعلی حلف نامے جمع کرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے اورعلیم خان کے خلاف کاروائی کے لئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کررکھی ہے قومی پرچم کے استعمال سے متعلق ایم کیو ایم کی جانب سے ساجد کیانی کی جانب سے دائر درخواست پر دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد لیکشن کمیشن نے پاک سرزمیں پارٹی کو قومی پرچم کو بطور سیاسی جھنڈا استعمال کرنے سے روک دیا اس موقع پر الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ قومی پرچم کو جلسوں میں سیاسی مقاصد کے طور پر بھی استعمال نہ کیا جائے،الیکشن کمیشن نے ارشد قصوری نامی شخص کی جانب سے پاک سرزمین پارٹی کے نام سے متعلق درخواست خارج کر دی درخواست گزار نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا نام قومی ترانے کے نام پر استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے