این ایچ اے افسران ملتان سے صادق آباد کے مابین این 5پر دو ارب 94کروڑ کا بھتہ وصول کرنے لگے

جمعرات 30 مارچ 2017 21:58

این ایچ اے افسران ملتان سے صادق آباد کے مابین این 5پر دو ارب 94کروڑ کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2017ء) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی این 5شاہراہ کے ارد گرد زمین پر سیاستدانوں، افسران نے قبضہ کر کے سی این جی سٹیشن ، پٹرول پمپ اور تعلیمی ادارے ، ریسٹورنٹ اور کمرشل پلازے تعمیر کر لئے ہیں۔ این ایچ اے حکام کی غفلت سے ادارہ کو حاصل ہونے والے 2ارب 94کروڑ روپے کا ریونیو کا خسارہ ہے جبکہ این ایچ اے اپنی قیمتی زمین ان قبضہ گروپوں سے واگزار کرانے میں مکمل ناکام ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق این اے 5شاہراہ سے ملتان اور بہاولپور اور رحیم یار خان کے مابین سینکڑوں افراد نے این ایچ اے کی زمین پر قبضہ ہوٹل ، پٹرول پمپ، دکانیں، سکول، کمرشل پلازے تعمیر کرا لئے ہیں۔ این ایچ اے کے اپنے اندازے کے مطابق اگر ان سے کرایہ وصول کیا جائے تو ادارہ کو سالانہ 2ارب 94کروڑ روپے کا ریونیو حاصل ہو سکتا ہے لیکن حکام نے من پسند افراد کو یہ قیمتی زمینیں لیز پر دے رکھی ہیں اور لیز کی رقم بھی 13ارب روپے سے زائد وصول نہیں کی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق این ایچ اے کا ڈائریکٹریٹ مینٹینینس (Maintenance)کے سربراہ ہر سال اربوں روپے کا بھتہ وصول کر کے قومی خزانہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ قانون کے مطابق قومی شاہراہ کے ارد گرد سرکاری زمین پر تعمیر کئے گئے ہوٹل، پلازے، ریسٹورنٹ، پٹرول پمپ، دکانیں وغیرہ کے پاکستان ہر سال مقدرہ نہیں دینے کے پابند ہیں۔ لیکن ہزاروں افراد نے متعلقہ ڈائریکٹر کی آشیرباد سے یہ قبضے جما رکھے ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق لاہور سے رحیم یار خان کے مابین شاہراہ این 5پر 7781افراد نے زمین پر قبضہ کر کے مختلف کمرشل سرگرمایں شروع کر رکھی ہیں۔ ان افراد نے این ایچ اے کی زمین پر بستیاں، بھٹہ سکول ،کیاسک پٹرول پمپ تعمیر کر لئے ہیں ۔ این ایچ اے کے ایک حکام نے بتایا کہ جو افراد این ایچ اے سے این او سی لیتے ہیں وہ کرایہ کے پابند ہیں جبکہ باقی قبضہ گروپ سے یہ فیس وصول نہیں کر سکتے قبضہ کرنے والوں میں مقامی سیاستدان افسران پولیس افسران وغیرہ شامل ہیں۔۔( علی)

متعلقہ عنوان :