مرغی کی قیمت میں 25روپے فی کلو گرام مزید کمی

جمعرات 30 مارچ 2017 21:58

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2017ء)صوبائی حکومت کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ اور پولٹری آڑھت ایسوسی ایشن راولپنڈی کے مابین مرغی کی قیمت میں کمی کے حوالے سے کامیاب مذاکرات اور مرغی کے بیوپاریوں کی یقین دہانی کے دوسرے روزمرغی کی قیمت میں مزید1ہزار روپے فی من کمی کے ساتھ 25روپے فی کلو گرام مزید کمی واقع ہو گئی ہے اس طرح گزشتہ 2روزکے دوران مجموعی طور پر مرغی کی قیمت میں35روپے فی کلو گرام کمی واقع ہوگئی ہے قیمتوں میں کمی کا اعلان پولٹری آڑھت ایسوسی ایشن راولپنڈی نے اے سی صدر تسنیم علی کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا تھا اے سی صدر نے بدھ کے روز غزنی مارکیٹ باغ سرداراں میں واقع مرکزی مرغی منڈی کے دورے کے دوران ایسوسی ایشن کے صدر ملک غضنفر، سیکریٹری جنرل قاضی زاہد محمود اعوان اور نائب صدر راجہ طالب سے مرغی کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا جس میں ایسوسی ایشن نے مرغی کی قیمت میںفوری طور پر10روپے فی کلو گرام کمی کا اعلان کرتے ہوئے قیمتوں میں مزید کمی کی یقین دہانی بھی کرائی تھی جس کے تحت جمعرات کے روز مرغی کی قیمت 7000روپے فی من سے کم کر کے 6000روپے فی من کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد مرغی کی فی کلو گرام قیمت میں 25روپے کی مزید کمی واقع ہو گئی ہے اس ضمن میں ایسوسی ایشن کے صدر ملک غضنفراورجنرل سیکریٹری قاضی زاہد محمود اعوان نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لائیو سٹاک کی قیمتوں کی انحصار اس کی پیداوار پر ہوتا ہے اور قیمتوں میں اتار چڑھائو میں کسی کا اختیار نہیں ہوتا گزشتہ1سال سے مرغی کی قیمت 80سی90روپے فی کلو گرام کے حساب سے مستحکم رہی جس سے پولٹری فارمر کو40سے 50روپے فی کلو گرام کے حساب سے مسلسل نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس سے بیشتر پولٹری فارم بند ہو گئے اور پیداوار میں کمی سے پولٹری کی قیمتوں میں یکدم اضافہ ہوا ایسوسی ایشن نے بتایا کہ قیمتوں میں اضافے سے ہول سیلر اور ریٹیلر دونوں کا کاروبار تباہ ہوتا ہے مرغی چونکہ ایک زندہ آئٹم ہے جسے سٹاک نہیں کیا جا سکتا لہٰذا نفع نقصان کی پرواہ کئے بغیراسے فوری فروخت کرنا مجبوری ہوتی ہے ایسوسی ایشن نے بتایا کہ اس وقت 25فیصد مرغی منڈی میں آرہی ہے لیکن قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اس کی فروخت بھی مشکل ہو چکی ہے لہٰذا ہماری کوشش ہے کہ قیمتوں میں جلد از جلد کمی لائی جائے ۔