باہمی سیریز کھیلنے سے انکار ، شہریار خان نے بھارتی کرکٹ بورڈ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کردیا

ہمارا کافی نقصان ہو چکا ، کیس بھی بہت مضبوط ہے، اب ہمارے پاس قانونی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں، شہریار خان رواں سال جون میں بگ تھری کا فیصلہ ہو جائے گا، پی ایس ایل سیزن 2 کا آڈٹ شروع کرانے لگے ہیں تاکہ نفع و نقصان کا پتہ چل سکے، چیئرمین پی سی بی اگست 2018 میں مکمل طور پر کرکٹ بورڈ سے علیحدہ ہو جائوں گا، اس کے بعد کرکٹ بورڈ میں کسی بھی عہدے پر واپس نہیں آئوں گا بگ تھری پر تمام ممالک نے اپنی اپنی تجاویز دے دی ہیں ، آئی سی سی کی اپریل اور جون میں ہونے والی میٹنگز میں بگ تھری کا فیصلہ ہو جائے گا محمد عرفان نے بکیوں کی جانب سے رابطوںکااقرار کیا، باقی کھلاڑیوں نے سپاٹ فکسنگ سے انکار کیا ہے جس کی وجہ سے ان کا کیس ٹربیونل میں ہے، پریس کانفرنس

جمعرات 30 مارچ 2017 21:46

باہمی سیریز کھیلنے سے انکار ، شہریار خان نے بھارتی کرکٹ بورڈ کیخلاف ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2017ء) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان نے باہمی سیریز کھیلنے سے انکار کرنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا ہے، چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہمارا کافی نقصان ہو چکا ہے اور کیس بھی بہت مضبوط ہے، اس لیے اب ہمارے پاس قانونی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں، رواں سال جون میں بگ تھری کا فیصلہ ہو جائے گا، پی ایس ایل سیزن 2 کا آڈٹ شروع کرانے لگے ہیں تاکہ نفع و نقصان کا پتہ چل سکے،اگست 2018 میں مکمل طور پر کرکٹ بورڈ سے علیحدہ ہو جائوں گا اور اس کے بعد کرکٹ بورڈ میں کسی بھی عہدے پر واپس نہیں آئوں گا،بگ تھری پر تمام ممالک نے اپنی اپنی تجاویز دے دی ہیں ، آئی سی سی کی اپریل اور جون میں ہونے والی میٹنگز میں بگ تھری کا فیصلہ ہو جائے گا،محمد عرفان نے بکیوں کی جانب سے رابطوںکااقرار کیا، باقی کھلاڑیوں نے سپاٹ فکسنگ سے انکار کیا ہے جس کی وجہ سے ان کا کیس ٹربیونل میں ہے۔

(جاری ہے)

پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ کہ انڈین کرکٹ بورڈ نے 2014 میں سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا لیکن پھر اسے توڑ دیا جس کے سبب ہمیں ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کافی نقصان ہو چکا ہے اور کیس بھی بہت مضبوط ہے، اس لیے اب ہمارے پاس قانونی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ ہم پہلے مرحلے میں بی سی سی آئی کو نوٹس دیں گے اور پھر آئی سی سی کمیٹی میں جائیں گے لیکن اگر آئی سی سی کمیٹی میں بھی مسئلہ حل نہ ہوا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھتائیں گے۔یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور ہندوستانی بورڈ کے درمیان ایک معاہدے کی یادداشت کر دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت 2015 سے 2024 تک دونوں ملکوں کے درمیان چھ دوطرفہ سیریز کھیلی جانی ہیں اور اس سلسلے کی پہلی سیریز کی میزبانی رواں سال پاکستان کو کرنی ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔پاکستان کو اسکے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔

اس سلسلے میں 2012 میں اس وقت معمولی پیشرفت ہوئی تھی جب پاکستان نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد تعلقات میں کچھ بہتری آنا شروع ہوئی تھی۔تاہم 2014 میں نریندرا مودی کی زیر قیادت ہندوستانی حکومت کے قیام کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونا شروع ہو گئی جس سے دوطرفہ سیریز کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگست 2018 میں مکمل طور پر کرکٹ بورڈ سے علیحدہ ہو جائوں گا اور اس کے بعد کرکٹ بورڈ میں کسی بھی عہدے پر واپس نہیں آئوں گا ۔ یہ تمام چیزیں وزیر اعظم کو لکھ کر دے دی ہیں اور کہا ہے کہ جب بھی وہ مناسب سمجھیں میرا استعفیٰ قبول کرلیں۔بگ تھری کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان کا کہنا تھا کہ بگ تھری پر تمام ممالک نے اپنی اپنی تجاویز دے دی ہیں ، آئی سی سی کی اپریل اور جون میں ہونے والی میٹنگز میں بگ تھری کا فیصلہ ہو جائے گا، بورڈ نے مجھے مینڈیٹ دیا ہے کہ بگ تھری ختم کرانے کیلئے کام کروں۔

بھارت اور سری لنکا کے علاوہ بگ تھری ارکان انگلینڈ اور آسٹریلیا سمیت تمام ممالک بگ تھری کے خاتمے پر رضا مند ہیں۔انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کی درخواست پر پی ایس ایل ٹو کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ پتہ چل سکے کہ ہمیں کتنا فائدہ یا نقصان ہوا ہے۔ پی ایس ایل تھری ایک سے زیادہ شہروں میں کھیلی جائے گی جس کی تیاریاں ابھی سے شروع ہو گئی ہیں۔

پی ایس ایل کا سیزن تھری کن کن شہروں میں کھیلا جائے گا اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔شہریار خان نے کہا کہ دنیا بھر سے 8 سیکیورٹی آفیشلز پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے آئے تھے اور سب ہی سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن واپس گئے ہیں۔ رواں سال ورلڈ الیون پاکستان آ کر چار میچز کھیلے گی ، جس سے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں فائدہ ہوگا۔سپاٹ فکسنگ کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ محمد عرفان نے بکیوں کی جانب سے رابطوںکااقرار کرلیا ہے جبکہ باقی کھلاڑیوں نے سپاٹ فکسنگ سے انکار کیا ہے جس کی وجہ سے ان کا کیس ٹربیونل میں ہے۔

سلمان بٹ اور محمد آصف نے بھی یہی کہا تھا کہ ہم نے کچھ نہیں کیا لیکن عدالت میں جب جرم ثابت ہوا تو انہوں نے اعتراف کرلیا۔جب ایک شخص کے دل میں لالچ ہو تو اسے کیسے روکا جا سکتا ہی ہم نے تو پی ایس ایل کے افتتاحی میچ سے کچھ گھنٹے پہلے بھی اینٹی کرپشن لیکچر دیا تھا لیکن یہ سب کچھ پھر بھی ہوگیا۔۔