لاہور ہائیکورٹ نے نئے آئی جی پنجاب کی تعیناتی کو عدالتی فیصلے سے مشروط قرار دیدیا

سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خواجہ حارث اور سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر عدالتی معاون مقرر

جمعرات 30 مارچ 2017 21:05

لاہور ہائیکورٹ نے نئے آئی جی پنجاب کی تعیناتی کو عدالتی فیصلے سے مشروط ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے نئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کی تعیناتی کو عدالتی فیصلے سے مشروط قرار دے دیا۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ آئی جی پولیس پنجاب 10اپریل کو اپنے عہدے سے ریٹا ئر ہو رہے ہیں اور پنجاب حکومت نے نئی آئی جی پولیس کے لیے کچھ نام شارٹ لسٹ کیے ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن پولیس آڈر کے تحت آئی جی پنجاب کو نیشنل سیفٹی کمیشن کے تحت لگایا جانا ہے جو اس وقت غیر فعال ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ کمیشن کو فعال کیے بغیر آئی کی پولیس پنجاب کی تعیناتی نہیں ہوسکتی۔لیکن حکومت من پسند افسر کوآئی جی پنجاب لگانا چاہتی ہے۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہیے کہ آئی جی پولیس پنجاب کو تعینات کرنے کے لئے قانونی تقاضے پورے کیے جائے۔جس پر فاضل عدالت نے آئی جی پنجاب کی تعیناتی کو عدالتی فیصلے سے مشروط قرار دیدیا اور سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خواجہ حارث اور سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر کو بھی عدالتی معاون مقرر کر دیا۔