پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں میں 2سالہ توسیع ضروری تھی، وزیراعظم محمد نواز شریف کی ولولہ انگیز قیادت، موثر اور کارآمد پالیسیوں کی بدولت آج کا پاکستان 2013ء کے پاکستان سے کافی بہتر اور خوشحال ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر منصوبہ ہے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

جمعرات 30 مارچ 2017 20:58

پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں میں 2سالہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں میں 2سالہ توسیع ضروری تھی، فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر ہماری تمام جماعتوں سے تقریبا 15 میٹنگز ہوئیں اور اس ضمن میں ہماری آخری اور فائنل میٹنگ 28فروری کو ہوئی جس میں اتفاق رائے سے فوجی عدالتوں میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا اور سب نے یکم یا دو مارچ کو اسمبلی کا اجلاس بلانے کا بھی کہا لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کے 4 مارچ کو ملٹی پارٹیز میٹنگ کے اعلان کے بعد اسے مزید دو چار دن آگے لے جانے کا فیصلہ کیا گیا تا کہ پاکستان پیپلز پارٹی بھی اس میں شامل ہوسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے جو9 مطالبات پیش کئے ان میں سے 4کو مسودے میں شامل بھی کیا گیا تاکہ اتفاق رائے کو یقینی بنایاجا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 1992ء اور 2001ء کے قوانین کے تحت غیر ملکی کرنسی اکائونٹس کو مکمل تحفظ حاصل ہے، بے نامی اکائونٹس کی تو اب تک ملک میں اجازت تھی لیکن آنے والے سالوں میں پیسہ چھپا کر رکھنا مشکل ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مابین کوئی ڈیل نہیں ہوئی اور نہ ہی ایسی باتوں میں کوئی سچائی ہے، میری کسی سے کوئی ناراضگی نہیں بلکہ میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے سب سے ملنے اور بات کرنے کو بھی تیار ہوں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل بنک کے صدر کیلئے میں نے تین نام وزیراعظم محمد نواز شریف کو بھیجے تھے جن میں سے انہوں نے سعید احمد کو منتحب کیا اورسعید احمد کا انتخاب میرٹ پر ہی کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2013ء میں جب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنھالی ملکی حالات بہت کشیدہ تھے جبکہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی باتیں بھی کی جا رہی تھیں لیکن وزیراعظم محمد نواز شریف کی ولولہ انگیز قیادت میں ان کی ٹیم نے انتھک محنت کی اور موثر اور کارآمد پالیسیوں کی بدولت آج کا پاکستان 2013ء کے پاکستان سے کافی بہتر اور خوشحال ہے جو ترقی بھی کر رہا ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور وہ یہاں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ حقیقت میں ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوراخطہ مستفید ہوگا۔ ملک میں جاری توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے توانائی کے منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے اور ہم پرعزم ہیں کہ اپنے دور حکومت میں ملک سے اندھیروں کے خاتمے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہورہی اور وہ کبھی دھرنا تو کبھی پانامہ کا شور کرتے ہیں جو انتخابات تک یہ ڈرامے کرتے رہیں گے۔