ہائیڈ ل ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں شدید کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے،اس سے شہری علاقوں میںایک گھنٹہ اور دیہی علاقوں میں 2گھنٹے اضافہ کردیا گیا ہے، اپریل میںدریائوں میں پانی کابہائو بڑھنے پیداوار میں اضافہ اور لوڈ شیڈ نگ میں کمی آئیگی،آئی پی پیزاورجینکوزپلانٹس اپنی پوری استعد ار کے مطابق بجلی پیدا کررہے ہیں

ترجمان وزارت پانی و بجلی کا لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے پرمتعلق وضاحتی بیان

جمعرات 30 مارچ 2017 19:31

ہائیڈ ل ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں شدید کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مارچ2017ء) وزارت پانی و بجلی نے ملک میں حالیہ لوڈ شیڈنگ کی نئی لہر کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائیڈ ل ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں شدید کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے،جس کی وجہ سے شہری علاقوں میںایک گھنٹہ اور دیہی علاقوں میں 2گھنٹے اضافہ کردیا گیا ہے، اپریل میںدریائوں میں پانی کابہائو بڑھ جائیگا جس سے لوڈ شیڈ نگ میں کمی آئیگی،آئی پی پیزاورجینکوزپلانٹس اپنی پوری استعد ار کے مطابق بجلی پیدا کررہے ہیں۔

جمعرات کو ترجمان وزارت پانی و بجلی کے مطابق تربیلا اور منگلا میں پانی کے ذخائر میں کمی سے ہائیڈ ل ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں شدید کمی ہوئی ۔ گزشتہ سال مارچ میںہائیڈل جنریشن کی او سط 2560 میگا واٹ تھی اورجو27مارچ 2017 کوکم ہو کر 1620 امیگا واٹ رہ گئی ہے،جس کے نتیجہ میں 27اور28ما رچ کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے صارفین متاثر ہوئے ، اگرچہ ابھی ڈیموں کو بھر نے میں کچھ دن لگیں گے تاکہ ہائیڈ ل جنریشین میں اضافہ ہوسکے تاہم یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہروں اور دیہاتوں کے فیڈ رز میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بالتر تیب ایک اور دو گھنٹہ بڑھا دیاجائے ۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق آئی پی پیزاور GENCOپلانٹس اپنی پوری استعد ار کے مطابق بجلی پیدا کررہے ہیں جو کہ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کے ڈسپیج کے مطا بق ہے ان میں کیپکو،حبکو،کوہ نور ، لال پیر، پیگان، صبا ، لبرٹی ، اُچ ،فوجی کبیر ولا ، جیب الله ،آلٹرن چشمہ 2اور 3 ، اٹلس ، نشا ط پاور ، نشاط چونیاں لبرٹی ٹیک،اورینٹ،سیف،سفائر،اینگرو، فائو نڈ یشن ، فاطمہ اورتمام ہوائی شمسی ، چھو ٹے سرکاری بجلی پیداکرنے والے پلانٹس میں جا مشورو ،کوٹری ،گدو،مظفر گڑھ ،فیصل آباد،نندی پور (جزوی ) کام کر رہے ہیں نندی پور گیس سے بجلی تیار کر کے پور ی استعدا د کے ساتھ اپریل کے آخر میں بجلی مہیا کرے گا ۔

گد و کمپلیکس 900 میگا و اٹ بجلی پیدا کر رہا ہے جو کہ مودجوہ1500 میگا و اٹ کے مقابلے میں اضافہ ہے اور مئی میں اس کی استعداد میں اضافہ ہوجائے گاجب اس میں اضافی گیس پائپ لائن مکمل ہو جائیگی اور اس میں ضرورت کے مطا بق گیس سپلائی میں اضافہ ہو گا ۔اس کے علاوہ کچھ منصوبے جو شیڈول کے تحت بجلی دے رہے ہیں ان میں روچ،اوچ ٹو،چشمہ نیوکلیئر1اور جامشورو مظفر گڑھ کا ایک ایک یونٹ شامل ہے،یہ امید کی جاتی ہے کہ اپریل میں ضروری مرمت کے بعد بجلی کی پیداوار واپس اپنی سطح پر آجائیگی۔

اس لیے یہ کہنا غلط ہے کہ کوئی بھی پلانٹ عدم ادائیگی کی بنا پر بجلی پیدا نہیں کررہا ۔ تمام پلانٹس میں وافر مقدار میں ایندھن سٹاک موجود ہے تاکہ وہ گرمی کے آنیوالے دنوں میں رواں رہ سکیں۔وزارت صارفین کی تکلیف پر معذرت خواہ ہے۔(رڈ)

متعلقہ عنوان :