سپریم کورٹ نے نوشکی میں ہونے والے قتل کیس میں سزایافتہ ملزم عبدالباقی کو 8 سال بعد ناکافی شواہد پر بری کردیا

جمعرات 30 مارچ 2017 19:15

سپریم کورٹ نے  نوشکی میں ہونے والے قتل کیس میں سزایافتہ ملزم عبدالباقی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے صوبہ بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ہونے والے قتل کیس میں سزایافتہ ملزم عبدالباقی کو 8 سال بعد ناکافی شواہد کی بناء پر بری کرتے ہوئے کیس نمٹادیا ہے ، جمعرات کوجسٹس آٰصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، یادرہے کہ ملزم عبدالباقی پر 2009 ء کے دوران محمد علی نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیاتھا ، مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ نے ا س کوسزائے موت سنائی تھی جوہائی کورٹ نے برقراررکھی جس کیخلاف ملزم نے سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی ، سماعت کے دوران عدالت کودرخواست گزارکے وکیل نے پیش ہوکربتایاکہ ان کے موکل کاقتل کے اس کیس سے کوئی تعلق نہیں تھا جبکہ استغاثہ بھی کوئی ٹھوس ثبوت عدالت کوپیش نہیں کرسکا بیانات میں بھی تضاد پایا گیا لیکن اس کے باوجود میرے موکل کوپھانسی کی سزاسنائی گئی تھی انہوں نے استدعاکی کہ ہائیکورٹ اورٹرائل کورٹ کے فیصلوں کومعطل کرکے میرے موکل کورہا کیاجائے ، عدالت نے کیس کے ریکارڈ کاجائزہ لینے اوروکلاء کے دلائل سننے کے بعد ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو کالعدم قراردیدیا اورکہا کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ریکارڈ میں موجود میڈیکل رپورٹ اور استغاثہ کے بیانات میں تضاد موجود ہے، ایف آئی آر میں خون آلود کلہاڑی برآمد ہونے کے الفاظ بعد میں شامل کیے گئے اس لئے عدالت ملزم کورہاکرتی ہے بعد ازاں عدالت نے ملزم کو بری کرتے ہوئے اپیل نمٹادی۔

متعلقہ عنوان :