اٹک: صوبہ بھر میں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے انقلابی اقدامات اٹھا رہے ہیں،ظفر اقبال رحمانی

ضلع اٹک کے عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے قائم27 فیملی ویلفیئر ہیلتھ سنٹرز کی تعداد بڑھا کر 56کردی ہے، ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 30 مارچ 2017 19:12

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2017ء)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لیے صوبہ بھر میں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے انقلابی اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔ ضلع اٹک کے عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے قائم27 فیملی ویلفیئر ہیلتھ سنٹرز کی تعداد بڑھا کر 56کردی ہے تاکہ اس علاقے کی ماں اور بچوں کی صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر اٹک ظفر اقبال رحمانی نے میونسپل کمیٹی ہال اٹک میں ماں اور بچہ کی صحت کے متعلق منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انسٹرکٹر پی ڈبلیو ٹی آئی لاہور خلیل رحمانی ، ضلع اٹک کے جید علماء کرام مولانا تجمل حسین شاہ ، خادم حسین شاہ کے علاوہ خواتین ماہرین فیملی پلاننگ ، شہری و سماجی تنظیموں کے نمائیندے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر اٹک ظفر اقبال رحمانی نے اس موقع پر اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا میں چوتھے نمبر ہے اور اس کی آبادی گزشتہ مردم شماری کے مطابق 191ملین ہے جبکہ ریجن میں آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا نمبر دوسرا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اٹک کی کل آبادی تیرہ لاکھ اٹھارہ ہزار سے زائد ہے جہاں ایک خاندان میں تقریباً تین بچے ہیں ۔

اٹک میں لٹریسی ریٹ 64فیصد ہے جو پاکستان بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ حکومت پنجاب کی بہترین کاوشوں سے اس علاقے میں فیملی ویلفیئر سنٹر ز کی تعداد 56ہے، ضلع بھر میں پانچ فیملی ہیلتھ سنٹر کام کررہے ہیں جوتحصیل اٹک، حضرو ، فتح جنگ اور پنڈی گھیب میں قائم ہیں۔ اس وقت ضلع بھر میں فیملی پلاننگ سے متعلقہ افراد تعداد 417اور ایک سو بتیس اسامیاں خالی ہیں جن پر عنقریب بھرتی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوںنے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایات پر شادی شدہ جوڑوں کو بچوں میں مناسب وقفہ کے لیے مشاورت کے ساتھ ساتھ مانع حمل ادویات بھی فراہم کی جاتی ہیں تاکہ بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ سے زچہ اور بچہ کی صحت کو قائم رکھا جاسکے۔ انہوںنے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار آبادی کے بے ہنگم اضافے کو روکنے کے لیے علما ء کرام کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو لوگوں کو شریعت کے مطابق خاندان چھوٹا رکھنے کے بارے میں آگاہی فراہم کررہے ہیں۔

سیمنیار سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے کہا کہ بچوں کی بہتر پرورش اور ماں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ ضروری ہے تاکہ ہونے والے بچوں کو بہتر تعلیم و تربیت فراہم کی جاسکے۔ اس موقع پر خواتین ماہرین صحت ذچہ بچہ بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ کے حوالے سے اپنے ماہرانہ تجربات سے حاضرین کو آگاہ کیا