گلگت بلتستان کو حقوق دینے کے نام پر ریاست سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دینگے،چوہدری لطیف اکبر

ن لیگ تقسیم کشمیر کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے برسراقتدار لائی گئی ہے، صدر پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر

جمعرات 30 مارچ 2017 18:57

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو حقوق دینے کے نام پر ریاست سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دینگے ن لیگ تقسیم کشمیر کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے برسراقتدار لائی گئی ہے وحدت کی بات کرنے والے کرسیاں بچانے کے چکر میں ہیں اگر صوبہ بنانا تھا تو لاکھوں لوگوں کو شہید کیوں کروایا گیا حفیظ الرحمان اور فارو ق حیدر ریاست کی وحدت کا پرچاز کرتے تھے اقتدار ملنے پر ان کا نظریہ بدل گیا پیپلزپارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی پیپلزپارٹی تقسیم کشمیر کی سازش کو کسی صورت تسلیم کرئے گی اور نہ ہی ایسی کسی سازش کو حصہ بنے گی گزشتہ روز سنٹرل پریس کلب میں پارٹی رہنمائوں مرکزی سیکرٹری جنرل راجہ فیصل ممتاز راٹھور ،سیکرٹری اطلاعات سردار جاوید ایوب ،سابق وزیر حنیف اعوان ،ممبر کشمیر کونسل اختر پرویز اعوان ،سابق وزیر سید بازل علی نقوی ،طارق سعید ایڈووکیٹ ،ودیگر کے ہمراہ میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ پارٹی قیادت نے ذمہ داریوں کا جو بوجھ ہمارے اوپر ڈالا ہے اُس سے عہدہ برا ہ ہونے کے لیے تمام کاوشیں برئوے کار لائیں گے عوام اور پارٹی کارکنان کو مایوسی کے اندھیرے سے نکالیں گے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قرار دوں کے منافی کسی بھی اقدام کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے تقسیم کشمیر کیخلاف برملا آواز بلند کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کی بات کی ہے پیپلزپارٹی ریاست جموں وکشمیر کی آزادی اور الحاق پر یقین رکھتی ہے چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ موجود ہ حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے آشکار ہو چکی ہے اداروں کو تباہ ملازمین کو برطرف انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے گڈگورننس کے نام پر میرٹ کا جنازہ نکال دیا ہے حکومتیں ادارے بناتی روزگار فراہم کرنے ملازمین کو تحفظ دینے ،تعلیم اور صحت کی سہولتیں دینے انفراسٹریکچر کو بڑھانے کے لیے کام کرتی ہیں لیکن موجودہ حکومت نے تعلیمی پیکج کو ختم کرنے یونیورسٹی اور میڈیکل کالجز کے حوالے سے کمیٹیاں بنا کر اداروں کا مستقبل غیر محفوظ کر دیا ہے ،پیپلزپارٹی عوام کے حقوق کا اسمبلی فلور اور باہر ہر جگہ تحفظ کریگی ۔

پیپلزپارٹی کے صدر نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے اندر دھاندلی کے زریعے حکومتیں قائم کی گئی ہیں جن کا ایجنڈہ تقسیم کشمیر کی سازش کو عملی شکل دینے کے لیے انگوٹھا لگانے تک محدود ہوگافاروق حیدر اور حفیظ الرحمان کے موقف میں تبدیلی اس کا ثبوت ہے ،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزراء اور سیکرٹری کے ہمراہ گلگت بلتستان کے حوالے سے ملاقات کی ہے جس میں نہ وہ کھل کر اظہار کر سکے اور نہ ہی بات کو چھپا سکے ایک سیکرٹری نے آئین کا حوالہ دیکر ہمیں قائل کرنے کی کوشش کی جو نہ تو ریاست نمائندہ تھا اور نہ ہی کشمیر کونسل کا نمائندہ تھا وہ ہمیں صوبہ بنانے کی ترغیب دے رہا تھا وہ کس کا ترجمان تھا یہ وہ بھی نہیں جانتا تھا لطیف اکبر نے کہا کہ اگر پاکستان کے حکمران کشمیر کو تقسیم کرنے اور گلگت بلتستان کو صوبہ بناتے تو یہ قائد اعظم سے لیکر اب تک بنا چکے ہوتے لیکن اب شاہد یہاں مودی کے دوست کی حکومت ہے جس کی بھینٹ کشمیریوںکو چڑھایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں فنڈ روک کر ہمیں احتجاج پر مجبور کیا گیا ان کے انتخابی وعدے کہاں گئے بلدیاتی انتخابات کے وعدے ہی رہے یہ ہمیشہ ووٹوں کے بجائے نوٹوں سے انتخابات جیتنے کی کوشش کرتے ہیں یہ چور نہیں ڈاکوں ہیں سفاک چہروں والے شرفاء بن کر میرٹ کی دھجیاں اُڑارہے ہیں

متعلقہ عنوان :