وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس

بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے پالیسی فریم ورک کے تحت 70 اداروں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی، غیر سرکاری اداروں کیلئے جدید سہولت مرکز قائم کرنے کی ہدایت، غیر ملکی سرکاری ادارے کو کام کرنے کی اجازت کا غلط استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا،ڈاکخانوں کی عمارت میں نادرا کی سہولیات فراہم کی جائیں گی،نادرا کی طرف سے عمارتیں کرائے پر حاصل کرنے اور کرائے والی جگہوں پر دفاتر تعمیر کرنے پر پابندی عائد

جمعرات 30 مارچ 2017 18:14

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2017ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے پالیسی فریم ورک کے تحت تقریباً 70 بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جمعرات کو اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں سیکرٹری داخلہ‘ ایڈووکیٹ جنرل ‘ چیئرمین نادرا‘ چیف کمشنر اسلام آباد کے علاوہ وزارت داخلہ‘ ایف آئی اے اور پولیس کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزارت داخلہ کے کام کو سراہتے ہوئے بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کی زیر التواء درخواستوں کو تیزی سے نمٹانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے وزارت داخلہ میں نادرا کی تکنیکی معاونت سے بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کی سہولت کے لئے جدید سہولت مرکز قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کے آزادی سے کام کرنے کا خیر مقدم کریں گے لیکن وہ یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اب کسی بھی غیر ملکی سرکاری ادارے کو کام کرنے کی اجازت کا غلط استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔

ہم کسی کو بین الاقوامی غیر سرکاری ادارے کے لبادے میں اپنے قومی سلامتی مفادات کے خلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ غیر ملکیوں بالخصوص پاکستانی شہریوں سے شادی کرنے والے غیر ملکیوں کو پاکستان اوریجن کارڈ کے اجراء سے متعلق وزیر داخلہ نے نادرا کو ہدایت کی کہ پاکستانی شہری سے شادی کرنے والی/والی غیر ملکی مرد یا خاتون کو پاکستان میں قیام کی سہولت دینے کے لئے نئے کارڈ کی فراہمی پر کام کیا جائے۔

وزیر داخلہ نے نادرا کی طرف سے عمارتیں کرائے پر حاصل کرنے اور کرائے والی جگہوں پر دفاتر تعمیر کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ کرپشن اور بدعنوانی کا ذریعہ بن رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے نادرا کی طرف سے صوبوں میں شہریوں کو خدمات فراہم کرنے کے لئے اپنے مستقل انفراسٹرکچر کے قیام کے لئے صوبائی حکومتوں سے رابطوں کے پالیسی فریم ورک کا بھی جائزہ لیا۔

وزیر داخلہ نے نادرا اور پاکستان پوسٹ کے مابین تعاون کی بھی منظوری دی جس کے تحت پوسٹ آفسز کو بہتر بنایا جائے گا اور ڈاکخانوں کی عمارت میں نادرا کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر دس ڈاکخانوں میں نادرا کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ ان میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کے شہری اور دیہی علاقوں کے ڈاکخانے شامل ہوں گے۔ اس منصوبے کو ٹیسٹ کرنے اور اس کا اچھی طرح سے جائزہ لینے کے بعد اس کا دائرہ کار مزید 1500 ڈاکخانوں تک بڑھایا جائے گا جن میں ملک کے دور دراز اور دیہی علاقوں کے ڈاکخانے بھی شامل ہوں گے جن میں نادرا کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔