پیر محل، تحصیل ہیڈکوآرٹر انتظامیہ کے عملہ کی غفلت یا لاپرواہی ،پینے کا صاف پانی شہریوں کے خواب بن گیا

32کروڑ روپے سے تعمیر شدہ واٹر سپلائی کا دورانیہ کم ہونے کے باعث اکثر محلہ جات تک پانی پہنچنے سے قبل ہی بند ہونے لگا

جمعرات 30 مارچ 2017 17:55

پیرمحل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء) تحصیل ہیڈکوآرٹر انتظامیہ کے عملہ کی غفلت یا لاپرواہی پینے کا صاف پانی شہریوں کے خواب بن گیا 32کروڑ روپے سے تعمیر شدہ واٹر سپلائی کا دورانیہ کم ہونے کے باعث اکثر محلہ جات تک پانی پہنچنے سے قبل ہی بند ہوجاتا ہے پانی سپلائی کا دورانیہ بڑھایاجائے مکینوں کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر کا زیر زمین پانی ناقابل استعمال ہوچکا ہے جس وجہ سے پینے کے لیے شہری تحصیل ہیڈکوآرٹر کی طرف سے واٹر سپلائی کا پانی استعمال کرتے ہے شہریوں کو میٹھے پانی کی سپلائی کے لیے ساڑھے 32کروڑ روپے سے میٹھے پانی کا پراجیکٹ تعمیر کیا گیا جس میں ایک گھنٹہ پانی چھوڑا جاتاہے مگر ناگزیر وجوہات پر اس میں بھی کمی کردی گئی ہے جبکہ واٹر سپلائی کے کنکشن پیرمحل کے 19وارڈسمیت اضافی آبادیوں میں پانچ سے چھ کلومیٹر سے زائد علاقہ میں بچھادیے گئے ہیں جس سے پانی شہریوں کے گھروں میں پہنچنے سے قبل ہی بندہوجاتاہے جس وجہ سے اکثر محلہ جات کے مکین بغیر واٹر سپلائی کے پانی کی دستیابی کے باوجود بل دینے پر مجبور ہے سماجی فلاحی حلقوںنے ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ پیرمحل شہر کو واٹر سپلائی کے پانی کی فراہمی کے لیے ساڑھے 32کروڑ روپے کے میگا پراجیکٹ کی تعمیر کو جلد سے جلد مکمل کرواکر پانی فراہمی کا دورانیہ بڑھاتے ہوئے مقررہ اوقات میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے کوتاہی کے مرتکب ملازمین کے خلاف کاروائی کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :