قومی ترقی کے لئے قومی زبان میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم و تدریس کو فروغ دینا ضروری ہے، زرعی کونسل مستند اور مفید زرعی معلومات کو کسانوں تک پہنچانے کے لئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے، قومی زبان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ اور تدریسی کتب کی تیاری کے لئے ہر ممکن وسائل مہیا کئے جائیں گے

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے زیر اہتمام اردو میں زرعی و سائنسی علوم کا فروغ کے موضوع پر مشاورتی ورکشاپ سے ،افتخار عارف، ڈاکٹر اشرف اور ڈاکٹر یوسف ظفر کا خطاب

جمعرات 30 مارچ 2017 17:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مارچ2017ء) قومی ترقی کے لئے قومی زبان میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم و تدریس کو فروغ دینا ضروری ہے۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کی روشنی میں حکومت بھی سرکاری دفاتر میں اردو کی ترویج کے لیے سنجیدگی کے ساتھ عملی اقدامات کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہارنامور شاعر اور ادارہ فروغ قومی زبان کے سربراہ افتخار عارف نے نظامت اردو کے زیر اہتمام پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں منعقدہ ایک روز ہ مشاورتی ورکشاپ 'اردو میں زرعی و سائنسی علوم کا فروغ :مسائل ،امکانات اور عملی اقدامات 'میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مشاورتی ورکشاپ میں جامعات کے اساتذہ، زرعی سائنسدانوں، تحقیقی اداروں کے نمائندوں اور ترجمہ کاروں نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی نفاذ اردو کے لیے کی گئی کوششوں کو سراہا اور اپنے پورے تعاون کا یقین دلایا۔اس موقع پر چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ڈاکٹر یوسف ظفر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو زبان کا قیام پاکستان میں کلیدی کردار تھا۔

زرعی کونسل مستند اور مفید زرعی معلومات کو کسانوں تک پہنچانے کے لئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے قومی زبان مین مہارت حاصل کریں ۔ انہوں نے کونسل کی طرف سے اردو زبان میں زرعی تحقیقی کے معیاری مجلہ کی اشاعت کا بھی اعلان کیا۔ ورکشاپ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف چیئرمین پاکستان سائنس فاونڈیشن نے سائنس و ٹیکنالوجی کی جدید ترین تحقیق کی منتقلی کے لیے جامع منصوبہ بندی پر زور دیا۔

انہوں نے قومی زبان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ اور تدریسی کتب کی تیاری و اشاعت کے لئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ مشاورتی ورکشاپ میں شریک ماہرین نے ترجمہ کے بنیادی اصول و اسالیب، معیاری تحقیقی جرائد کی اردو میں اشاعت، سائنسی تراجم کے فروغ اور جامعات کی سطح تک نسابی و تدریسی کتب کی تیاری و فراہمی سے متعلق سفارشات مرتب کیں ۔ ورکشاپ کے منتظم ڈائریکٹر نظامت اردو محمد اسلم الوری نے اس موقع پر نظامت اردو کی کارکردگی پیش کی اور آئندہ منصوبوں کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔

ورکشاپ سے ڈاکٹر خالد اقبال یاسر، محمد اسلام نشتر، ڈاکٹر طاہر سلیم، ڈاکٹر عظیم خاں، مظفر حسین سالک، ڈاکٹر انجم منیر، ڈاکٹر طاہرہ یاسمین، ڈاکٹر انجم وحید کابینہ کمیٹی کی ذیلی مجلس برائے معیار بندی ترام کے سربراہ جمشید عالم نے بھی اظہار خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :