نیب راولپنڈی نے بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 33کروڑ 92 لاکھ روپے وصول کرکے 21 متاثرین اور سرکاری اداروں میں تقسیم کردئیے، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اللہ خان نے نیب راولپنڈی بیورو میں منعقدہ تقریب میں متاثرین اور متعلقہ سرکاری محکموں میں چیک تقسیم کئے

نیب بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے، غیر منظور شدہ سکیموں میں سرمایہ کاری اور زیادہ منافع کی لالچ کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے، بیرسٹر ظفر اللہ خان کا تقریب سے خطاب

جمعرات 30 مارچ 2017 16:38

نیب راولپنڈی نے بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 33کروڑ 92 لاکھ روپے وصول کرکے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 33کروڑ 92 لاکھ روپے وصول کرکے 21 متاثرین اور سرکاری اداروں میں تقسیم کئے ہیں۔ اس سلسلے میں نیب راولپنڈی بیورو میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اللہ خان مہمان خصوصی تھے انہوں نے متاثرین اور متعلقہ سرکاری محکموں میں چیک تقسیم کئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اللہ خان نے بدعنوانی کی مقدمات کی موثر پیروی کرنے اور خورد برد کی گئی رقم برآمد کرنے پر چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی قیادت میں نیب کی کارکردگی کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر منظور شدہ سکیموں میں سرمایہ کاری اور زیادہ منافع کی لالچ کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ حکومت سے منظور شدہ بینکنگ نظام ‘ سرمایہ کار کمپنیوں اور ہائوسنگ سوسائٹی میں سرمایہ کاری کریں۔ ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی نے نیب کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ قومی احتساب بیورو چیئرمین قمر زمان چوہدری کی قیادت میں بدعنوانی کی روک تھام کے لئے کوششیں جاری رکھے گا تاکہ پاکستان کو بدعنوانی سے پاک ملک بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی قانون پر عملدرآمد کے علاوہ آگاہی اور تدارک کی مہم بھرپور انداز میں جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب نے میسرز ٹیکنو ای پاور پرائیویٹ لمیٹڈ سمندری فیصل آباد کے مقدمے میں مذکورہ کمپنی سے 232.12ملین روپے وصول کرکے نادرن پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ کے حوالے کئے ہیں۔ میسرز کیپیٹل بلڈرز کے مقدمے میں ملزم چیف ایگزیکٹو میسرز کیپیٹل بلڈرزچوہدری تصدق پرویز نے دیگر سے ملکر سیکٹر C-17 اسلام آباد میں نیو اسلام آباد گارڈن کے نام سے ہائوسنگ سکیم شروع کی مذکورہ کمپنی کی انتظامیہ نے 2005ء میں سی ڈی اے سے این او سی لئے بغیر مذکورہ ہائوسنگ سکیم میں 3000 پلاٹ بک کئے جبکہ کمپنی نے اس وقت پلاٹوں کے لئے 305 کنال زمین خریدی۔

نیب نے عوام کی شکایت پر تفتیش کی‘ ملزم چوہدری تصدق پرویز نے 1145 متاثرین کے کلیمز پر پلی بارگین معاہدے کے تحت 208.67ملین روپے ادا کئے ۔ نیب نے پانچویں مرحلہ میں متاثرین کو 188.05ملین روپے واپس کردیئے ہیں جبکہ سکینڈل کے ایک متاثر شخص کو چھٹے مرحلہ میں 2.9 ملین روپے ادا کئے ہیں۔ میسرز مقبول کنسٹرکشن لمیٹڈ کی انتظامیہ احتشام ملک کے خلاف انکوائری کے دوران ملزم احتشام ملک نے دیگر سے ملکر تعمیراتی مشینری ‘ سامان اور گاڑیوں کی غیر قانونی درآمد کے لئے ترکش پرائم منسٹری ہائوسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا نام غلط طریقے سے استعمال کیا اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔

مذکورہ ملزم نے بینک کے پے آڈر میں بھی فراڈ کیا۔نیب نے مذکورہ ملزم کی رضاکارانہ رقم کی واپسی کی درخواست منظور کی‘ تقریب میں ایشیا کلیم انجینئرنگ کنسٹرکشن اینڈ ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ کو 3ملین روپے دیئے گئے۔ بلال فہد اور دیگر کے خلاف انکوائری کے دوران ملزمان نب (NIB) بینک میں خوردبرد میں ملوث پائے گئے۔فہد امین صاحبزادہ کو بینک کے اپنے عہدے کے غلط استعمال ‘ اختیارات سے تجاوز اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ۔

ملزم نے نب بینک کو 176.72 ملین کا نقصان پہنچایا۔ یہ رقم جعلی فنڈ ٹرانسفر ریکوسٹ کے ذریعے جے ایس بینک F-7برانچ اسلام آباد میں ذاتی بینک اکائونٹ میں منتقل کی گئی۔ نیب نے 55.27ملین روپے برآمد کرکے نب بینک کے حوالے کئے۔ عدیل ممتاز اور دیگر کے بجلی کے بلوں میں نادہندہ ہونے کی انکوائری میں ملزمان عدیل ممتاز اور دیگر 5.11ملین روپے کے نادہندہ تھے نیب نے مذکورہ رقم برآمد کرکے آئیسکو کے حوالے کردی۔

پارلیمنٹرینز انکلیوژ ہائوسنگ سکیم اسلام آباد کے مقدمے میں 14متاثرین میں 5.3ملین روپے تقسیم کئے۔نیب پہلے مرحلہ میں مذکورہ سکیم کے 9متاثرین میں 3.92ملین روپے تقسیم کرچکا ہے۔سرکاری افسران اور دیگر کے خلاف اختیارات سے تجاوز اور بدعنوانی کے ذریعے نجکاری کمیشن کی جانب سے ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک میں 500ملین روپے کی سرمایہ کاری سے متعلق انکوائری میں پہلے مرحلہ میں نیب نے 25 اگست 2016ء میں نجکاری کمیشن کو 170.6ملین روپے واپس کئے جبکہ دوسرے مرحلہ میں تقریب کے دوران نجکاری کمیشن کو 59.625 ملین روپے ادا کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :