عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ،پاکستان

جمعرات 30 مارچ 2017 16:15

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مارچ2017ء) پاکستان نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کی قابض افواج کی جانب سے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم کا نوٹس لے اور فوراً بند کرائے،ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیری عوام کا قتل عام افسوسناک ہے اور قابل مذمت ہے،تقریباً 10لاکھ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی موجودگی میں مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا عسکری زون بن گیا ہے،بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں سیکیورٹی فورسز میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حالات بھارت کے کنٹرول سے باہر ہوچکے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارت کے تسلط کے خلاف فیصلہ سنادیا ہے،بھارت بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی ممبئی میں پراپرٹی پاکستان کے حوالے کرے یہ پاکستان کا حق ہے،پاکستان بھارتی دہشتگردی متاثر ہے،بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کی مالی معاونت سے دنیا آگاہ ہے،سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی اسلامی اتحاد کی قیادت کے حوالے سے تفصیلات کا علم نہیں ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب معصوم کشمیری عوام کا قتل عام انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے،بھارت طاقت کا اندھا استعمال کر رہا ہے اور نہتے لوگوں کا قتل عام کیا جارہا ہے،گذشتہ روز تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا،نماز جمعہ کے دوران نمازیوں پر براہ راست فائرنگ کی جارہی ہے، 8جولائی کے بعد سے 150سے زائد معصوم لوگوں کو شہید کیا گیا ہے جبکہ 20 ہزار لوگ زخمی ہوئے ہیں،او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے آزادکشمیر کے دورے کے دوران بھارت نے کشمیری عوام کے قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا،وفد نے تمام صورتحال کو نوٹ کیا ہے،بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال سے 11سو افراد مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوچکے ہیں اور کئی لوگ مستقل طور پر بینائی سے محروم ہوئے ہیں،مقبوضہ کشمیر سے ہزاروں کی تعداد میں گمنام قبریں دریافت ہوئی ہیں،بھارت فوری طور پرکشمیر میں قتل عام بند کرے اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو بند کرائے،اپنے ابتدائی بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی اشاریوں میں بہتری آرہی ہے،سی پیک کے تحت حال ہی میں حب پاور پلانٹ کا افتتاح کیا گیا ہے،پاکستان اور چین کے مضبوط وار گہرے تعلقات ہیں،دونوں ملکوں کے تعلقات سے پائیدار ترقی آئے گی۔

عادل حیدر کی جانب سے ایوارڈ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،حالیہ اولمپکس میں پاکستانیوں نے ایوارڈز جیتے ہیں،سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کا سرفخر سے بلند کیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اقلیتوں کے ساتھ سلوک افسوسناک ہے،عالمی برادری اس کا نوٹس لے،عالمی ادارے بھی اس پر تشویش کا اظہار کرر ہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی بھارت میں پراپرٹی پاکستان کا حق ہے،بھارت اس حوالے سے ذمہ داری پوری کرے پاکستان نے کئی دفعہ بھارت کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے،بھارت پراپرٹی پاکستان کے حوالے کرے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی دہشتگردی سے متاثر ہے،بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے،بھارت میں انتہا پسند اور دہشتگرد تنظیموں کو سرکاری تعاون حاصل ہے،سمجھوتہ ایکسپریس میں ملوث بھارت فوج کے کرنل سمیت دیگر ملوث لوگوں نے اعتراف کیا تھا،افغانستان کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو انسداد دہشتگردی کیلئے موثر بارڈر مینجمنٹ پر زور دیتا رہا ہے،دہشتگردی دونوں ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا فنڈ برائے آبادی(یو این ایف سی ای)کا وفد مردم شماری کا مشاہدہ کرنے پاکستان کے دورے پر ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حملہ کے حل کیلئے چار ملکی رابطہ گروپ ایک فعال فورم ہے،روس نے ماسکو میں افغانستان کے امن کیلئے کانفرنس کیلئے پاکستان،چین،وسطی ایشیائی ریاستوں سمیت 12ممالک کو دعوت دی ہے،پاکستان کانفرنس میں شرکت کرے گا،پاکستان افغانستان کے امن کیلئے تمام فورمز اور کوششوں کی حمائت کرتا ہے،بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 20 ہزار پیرا ملٹری فورس کے اہلکاروں کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے کئے گئے سوالکے جواب میں انہوں نے کہا کہ تقریباً 10لاکھ قابض بھارتی سیکیورٹی فورسز کے باوجود اس میں مزید اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات بھارت کے کنٹرول سے باہر ہوچکے ہیں اور وہاں کے عوام نے بھارتی تسلط کے خلاف اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔

سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے اسلامی اتحاد کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حوالے سے وزیر کا بیان دیکھا ہے تاہم وہ اس کی تفصیلات سے آگاہ نہیں ہیں،یہ اتحاد دہشتگردی کے خلاف بنایا گیا تھا اور پاکستان نے اس میں شمولیت اختیار کی تھی،ابھی اس کے ٹرمز آف ریفرنس بننے ہیں۔